اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق چیئرمین سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) ظفر حجازی کو ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس سے برہ کردیا۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے ظفرحجازی کی بریست کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں کیس سے بری کیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 17 دسمبر 2014 کو ظفر حجازی ایس ای سی پی کے چیئرمین تعینات ہوئے تھے، ان پر جو الزام لگے وہ ان کی تقرری سے پہلے کے ہیں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے ظفر حجازی کے خلاف ریکارڈ ٹیمپرنگ کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہی۔
واضح رہے کہ جولائی 2017 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر ظفر حجازی کے خلاف ایف آئی اے نے مقدمہ درج کیا تھا۔
ظفر حجازی کے خلاف ایف آئی اے نے مقدمہ چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے الزام پر درج کیا تھا۔