سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا حافظ لکھنے پر اعتراض شرعاً اور قانوناً درست نہیں، دینی معاملات میں بلا ضرورت دخل دینا ان کے منصب کے شایان شان نہیں۔
یکم نومبر کو سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے سوال کیا کہ اپنے جواب میں خادم رضوی کو حافظ کیوں لکھا ہے، ان کو آٸینی ادارہ اتنی عزت کیوں دے رہا ہے۔
چیف جسٹس کے ریمارکس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے حافظ لکھنے پر اعتراض شرعاً اور قانوناً درست نہیں ہے۔
مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ خادم رضوی حافظ قرآن تھے، حافظ قرآن کے نام کے ساتھ حافظ لکھنا ضروری نہیں اور نہ ہی اس میں کوئی ممانعت ہے، تاہم ہمارے ہاں یہ لکھنے کی روایت موجود ہے، اس لئے یہ اعتراض درست نہیں۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ چیف جسٹس کا دینی معاملات میں بلاضرورت و بلاجواز دخل دینا ان کے منصب کے شایان شان نہیں ہے، بلکہ ان کے منصب کا تقاضا ہے کہ اپنے ریمارکس سے رجوع کریں۔