سپریم کورٹ نے عسکری فور کراچی میں کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر روکنے کے خلاف کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کی درخواست ناقابل سماعت ہونے پر خارج کی جاتی ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے 5 صفحات پرمشتمل فیصلہ تحریرکیا جس میں کہا گیاکہ عسکری ہاؤسنگ یا اس کے آفیسر انچارج کا الگ سے کوئی وجود نہیں عسکری ہاؤسنگ وفاقی حکومت کاجز ہے جس کی کوئی آزادانہ قانونی حیثیت نہیں، عسکری ہاؤسنگ کا آئین، رولز آف بزنس 1973 یا کسی قانون میں ذکر نہیں، الگ سے قانونی وجود نہ رکھنے پر آرمی ہاوسنگ ڈائریکٹوریٹ درخواست دائر نہیں کر سکتا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ وفاقی حکومت کے ماتحت ادارے اپنے مقدمات میں نجی وکیل نہیں کرسکتے ماتحت اداروں کونجی وکیل کرنے کے لیے لاء اینڈ جسٹس ڈویژن سے اجازت لینا لازم ہے، آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کے وکیل عدالتی سوالات کا جواب نہ دے سکے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 25 اکتوبر کو کیس کی سماعت کی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ نے عسکری فور میں پارکنگ ایریا میں کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر روک دی تھی۔
آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔