کراچی سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی دو لڑکیاں پسند کی شادیاں کرنے کے بعد اپنی ہی بازیابی کے کیس میں عدالت پیش ہوگئیں اور بیان ریکارڈ کرادیا، پولیس کے مطابق 3 مزید شہری بھی گھر واپس پہنچ چکے ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق سماعت ہوئی، عدالت میں دو لڑکیوں کی بازیابی کے لئے ورثا کی درخواستوں پر سماعت جاری تھی کہ پہلے ایک لاپتا لڑکی مریم ناز عدالت میں پیش ہوگئی۔
مریم ناز نے عدالت کے سامنے بیان دیا کہ مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا، میں نے عبدالرحمان سے پسند کی شادی کی ہے۔
عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو لڑکی کا بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کیس کے تفتیشی افسر قانون کے مطابق کاروائی کریں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مریم ناز کے اغواء کا مقدمہ عزیز آباد تھانے میں درج کرایا گیا تھا۔
سماعت کے دوران ایک اور لاپتا لڑکی سمیرا بھی عدالت میں پیش ہوئی، اور اپنے بیان میں کہا کہ میں نے اکرم سے پسند کی شادی کی ہے۔
عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو سمیرا کا بیان قلمبند کرنے کی ہدایت کردی، اور تفتیشی افسران سے چار ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
دوران سماعت پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، جس میں کہا گیا کہ تین مزید لاپتا شہری انس الدین، منصور خان اور انس گھر واپس پہنچ چکے ہیں، تینوں شہری گلشن اقبال اور سچل کے علاقے سے لاپتا ہوئے تھے۔
اپتا افرادکی بحفاظت گھر واپسی پر عدالت نے اظہار اطمینان کرتے ہوئے شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستیں نمٹادیں۔