Aaj Logo

شائع 03 نومبر 2023 04:56pm

وفاق ایک ارب روپے جاری کرے، افغان باشندوں کا زیادہ بوجھ ہم پر ہے، وزیر اطلاعات خیبرپختون خوا

خیبر پختونخوا حکومت نے غیرقانونی رہائش پذیر غیرملکیوں کی دیکھ بھال کے لیے وفاقی حکومت سے ایک ارب روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے خیبر، پشاور اور نوشہرہ میں مالیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کی منظوری دے دی۔

خیبرپختونخوا کی خصوصی کابینہ کا اجلاس نگراں وزیراعلیٰ محمد اعظم خان کی صدارت میں ہوا۔جس کے بعد میڈیا بریفنگ میں صوبائی وزیر اطلاعات فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غیرقانونی رہائش پذیر افغان باشندوں کو عزت و احترام کے ساتھ واپس اپنے ملک بھیجا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کے دوران اب تک کسی قسم کی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

ایک لاکھ 50 ہزار افغان باشندوں کی واپسی

ان کا کہنا تھا کہ غیرقانونی رہائش پذیر افغان باشندوں کا رضا کارانہ طور پر انخلاء جاری ہے، اور گزشتہ روز تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد افغان باشندے اپنے وطن پہنچ چکے ہیں۔

فیروز جمال شاہ کا مزید کہنا تھا کہ افغان باشندوں کی عزت و احترام کی خاطر خواتین اور بچوں کو سکیننگ سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ جن غیرقانونی باشندوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ اگر رضاکارانہ طور پر واپس نہیں گئے تو انکے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

’فوری طور پر ایک ارب روپے جاری کریں‘

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ غیرقانونی افغان باشندوں کا زیادہ تر بوجھ خیبرپختون خوا پر ہے، اس لیے ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ ان کا خرچہ چاروں صوبوں اور وفاق کو برداشت کرنا چاہیے۔

فیروز جمال کا کہنا تھا کہ ہم نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں فوری طور پر ایک ارب روپے جاری کیے جائیں کیونکہ ایک فرد کے انخلاء پر تقریبا 5 سے 8 ہزار روپے کا خرچہ آرہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے پی ڈی ایم اے کو ابتدائی طور پر اخراجات کے لیے 7 کروڑ روپے جاری کیے ہیں۔

ڈی آئی خان دھماکے کی مذمت

خیبرپختونخوا کے خصوصی کابینہ اجلاس میں ڈی آئی خان دھماکے کی مذمت بھی کی گئی۔

اراکین کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے گُریز نہیں کرینگے۔

Read Comments