سابق وفاقی وزیر اور رہنما مسلم لیگ (ن) میاں جاوید لطیف نے فیض آباد دھرنا کیس کے حوالے سے کہا ہے کہ ہ جس طرح 10 سال ماسٹر مائنڈ کا نام نہ لیا اسے کٹہرے میں لاتے 10 سال نہ لگ جائیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان ریاستی ضرورت تھی، انتخابات منصفانہ آزادانہ اور لیول پلیئنگ فیلڈ ہر ایک کو ملنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ملزم جس نے فارن فنڈنگ، سائفر اور 190 ملین پائونڈز کی کرپشن کی، اس کے کیسز ایسے لٹکائے جاتے ہیں اور ہمارے خلاف ذہن بنائے گئے کہ چور ڈاکو لٹیرے ہیں، البتہ تمام کیسز اور ثبوت پاس ہوں تو میرے کیسز پر ایک دن میں فیصلہ آ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
فیض آباد دھرنے کے ماسٹر مائنڈ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید تھے، خواجہآصف
فیض آباد دھرنا کیس: وزارت دفاع اور انٹیلی جنس بیورو کی نظر ثانیدرخواستیں خارج
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کی سوچ وہی رہی اداروں سے جو سہولت کاری دیتے رہے پھر کہتے الیکشن آزادانہ ہو جب کہ آج گلی کوچوں میں محنت مزدوری کرنے والا جانتا ہے کون کون کس وقوعہ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے ماسٹر مائنڈ کے بارے میں پوچھا جا رہا ہے، جس طرح 10 سال ماسٹر مائنڈ کا نام نہ لیا، اسے کٹہرے میں لاتے بھی 10 سال نہ لگ جائیں۔