اسلام آباد انتظامیہ نے غیر رجسٹرڈ غیرملکیوں کے لیے بنایا گیا سینٹر بند کردیا جبکہ افغانستان اور پاکستان کے حکام نے بارڈرز رات گیارہ بجے تک کھلا رکھنے پراتفاق کرلیا۔ افغان شہریوں کا سامان واپس نہ کرنے کی شکایت پر آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر نے نوٹس جاری کرتے ہوئے افسران کیخلاف محکمانہ انکوائری کا حکم دے دیا۔ دوسری طرف کراچی میں مزید سو سے زائد غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو حراست میں لےلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء کے معاملے پراسلام آباد انتظامیہ نے غیر رجسٹرڈ باشندوں کے لیے بنایا گیا سینٹر سکیورٹی وجوہات کے باعث سینٹر کو بند کیا گیا۔
ملک بھر میں اب بھی لاکھوں کی تعداد میں غیر رجسٹرڈ غیرملکی رہائش پذیر ہیں، خصوصی پیغامات کے ذریعے غیرقانونی تارکین وطن کو رضاکارانہ طور اپنے ملک واپس جانے کا کہا جارہا ہے۔
طور خم بارڈر پر بڑی تعداد میں واپس جانے والے افغان باشندے موجود ہیں، تاہم وزرات داخلہ کی جانب سے مرحلہ وار واپسی اور ہر علاقے و ضلع کے لئے دن مختص کئے گئے ہیں۔
افغانستان اور پاکستان کے حکام نے بارڈرز رات گیارہ بجے تک کھلا رکھنے پراتفاق کیا ہے، طور خم بارڈرز پر رش کے باعث خواتین اور بچوں کو رجسٹریشن سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔
افغان شہریوں کا سامان واپس نہ کرنے کی شکایت پر آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر نے نوٹس جاری کرتے ہوئے افسران کیخلاف محکمانہ انکوائری کا حکم دے دیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ایس ایچ او تھانہ شالیمار، ایڈمن آفیسر اور اے ایس آئی کو معطل کردیا گیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ملزمان کے خلاف محکمانہ انکوائری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں تیسرے روز بھی غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن کیا گیا۔ صبح سویرے پولیس کی بھاری نفری نے مچھرکالونی اور جونیجو کالونی میں نو سو گھروں کی تلاشی لی۔
تین گھنٹے جاری رہنے والے آپریشن کے دوران سو سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ اب تک دو سو سے سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا۔
پولیس نے سرچ آپریشن تلاش ایپ کے مدد سے کیا۔ حراست میں لئے گئے سو سے زائد غیر ملکیوں کو سلطان آباد پرانا حاجی کیمپ کے ہولڈنگ کیمپ میں منتقل کیا گیا۔ سلطان آباد ہولڈنگ کیمپ منتقل ہونے والے تارکین وطن کی ناشتے اور پھلوں سے تواضع بھی کی گئی۔
ہولڈنگ کیمپ میں اس وقت 178 تارکین وطن موجود ہیں۔77 تارکین وطن کو چمن روانہ کردیا گیا۔