پاکستان کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر اور افتی چاچا کے نام سے مشہور افتخار احمد بریانی کے طعنوں سے تنگ آگئے۔
بنگلور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران افتخار احمد سے بریانی سے متعلق سوال کیا گیا جس پر انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ٹیم جیت جائے تو لوگ نہیں کہتے کہ یہ بریاتی کھاتے ہیں لیکن جب ٹیم ہار جائے تو کیوں کہتے ہیں یہ بریانی کھاتے ہیں۔
افتی چاچا نے کہا کہ کیا صرف ہارنے کی یہی وجہ ہے کہ ہم بریانی کھاتے ہیں، ایسا کچھ نہیں ہے، ساتھ میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کوئی ایسے کام کرتا ہے جس سے ملک کا نام خراب ہوتا ہے تو ہم اس کے خلاف ہیں۔
افتخار احمد کے بریانی سے متعلق بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دلچسپ ردعمل سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلادیش کے خلاف جیت کے بعد ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے، اگلے میچز میں اور بہتر پرفارم کریں گے، میرا جو رول ہوتا ہے اس کے مطابق کھیلتا ہوں، ہمارے ہاتھ میں محنت کرنا ہے، پوری ٹیم محنت کر رہی ہے۔
افتخار احمد کا مزید کا کہنا تھا کہ پلان کے مطابق ابتدائی لمحات میں بولنگ کروانے آتا ہوں، ہم پوری کوشش کریں گے کہ ٹاپ فور میں آئیں۔
افتخار احمد نے کہا کہ ہمارے ذہن میں ہے کہ اپنا رن ریٹ بھی برقرار رکھنا ہے، فخر زمان کا ٹیم میں واپس آنا اچھا ہے۔
’افتی چچا‘ نے شاہد آفریدی کی خواہش کا پاس نہرکھا
پاکستانی کرکٹر نے یہ بھی کہا کہ بھارتی کنڈیشنز میں شروع میں تیز رنز کرنا اہم ہے، بنگلور میں ایک میچ کھیل چکے ہیں، یہاں کی کنڈیشنز کا اندازہ ہے۔