غزہ پر اسرائیلی قتل عام کو مسلط ہوئے آج 27واں روز ہے، گزشتہ رات اسرائیل کی شدید بمباری سے مزید 536 فلسطینی شہید ہوئے جس کے بعد شہداء کی تعداد 9 ہزار 60 سے تجاوز کرگئی، جبکہ 32 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
چھ ہزار 360 سے زائد فلسطینی بچے اسرائیلی بمباری کا شکار ہوئے۔
غزہ میں شدید بمباری سے 21 اسپتال تباہ ہوچکے ہیں، جبکہ 16 اسپتال غیر فعال ہیں، اب تک اقوام متحدہ کے 67 ارکان جان سے جاچکے ہیں، 101 ہیلتھ سینٹرز اسرائیلی بمباری کی زد میں آئے اور 135 ہیلتھ ورکرز شہید ہوئے۔
مغربی کنارے میں 35 بچوں سمیت 129 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
رفح کراسنگ سے آمدورفت دوسرے دن بھی جاری ہے، لیکن غزہ میں داخل ہونے والی امدادی ترسیل میں اب تک ایندھن شامل نہیں ہے۔
غزہ بارڈر کراسنگ اتھارٹی نے غزہ چھوڑنے والے 596 افراد کی فہرست جاری کی ہے جن میں پندرہ ممالک کےغیرملکی اور دہری شہریت رکھنے والے فلسطینی شامل ہیں، غزہ چھوڑنے والوں کی فہرست میں 400 امریکی بھی شامل ہیں۔؎
مصری وزارت خارجہ نے رفح بارڈر کے ذریعے داخلے کا منصوبہ جاری کردیا ہے، مصر غزہ سے 7 ہزار غیر ملکی شہریوں کو وصول کرے گا۔
دوسری جانب غزہ جنگ میں مزید 17 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔
اسرائیل نے جبالیہ کیمپ پر ایک بار پھر بمباری کرکے متعدد فلسطینیوں کو شہید کردیا، دوسری بار ہوئے حملے میں 100 سے زائد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے جبکہ 77 زخمی ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ نے النصر اسٹریٹ پر بیکری کے سامنےجمع افراد پر بھی بم گرادیا، القدس اسپتال کے علاقے پر بھی بمباری کی۔
اسرائیل نے امدادی کارروائیوں کے لیے جمع افراد اور ایمبولینس کو بھی نہ چھوڑا اور میزائلوں سے حملہ کردیا۔
غزہ میں ہر طرف لاشوں اور ملبے کے ڈھیر لگ گئے ہیں، تباہ شدہ مکانات کی تعداد پونے دو لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔
غزہ میں ایندھن ختم ہونے سے کینسر کے واحد ترک اسپتال کو بھی کام بند کرنا پڑگیا، جس کے باعث 70 مریضوں کی موت واقع ہونے کا خدشہ ہے۔
اسرائیلی وزیردفاع نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کو مرنا یا غیرمشروط طور پر اسرائیل کے سامنے سرینڈر کرنا ہوگا، حماس کے لیے ان دو آپشنز کے علاوہ اور کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔
حماس نے غزہ کی جانب بڑھنے والے فوجیوں پر ڈرون حملہ کردیا جس میں 17 اسرائیلی فوجی مارے گئے، حماس نے اسرائیل کی متعدد گاڑیاں اور ٹینکس تباہ کردیے اور کارروائی کی ویڈیو بھی جاری کردی۔
حماس کے غیر متوقع کارروائی سے اسرائیلی فوج سٹپٹا گئی۔ حماس کے اہلکاروں نے سرنگوں سے نکل کر بھی اسرائیلی ٹینکوں پر راکٹوں سے حملے کئے، خود کو محفوظ سمجھنے والی اسرائیلی فوج کو جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
اسرائیل کے علاقے دون اشکلان سمیت کئی مقامات پر میزائلوں سے حملے کیے گئے۔