میٹھا کسے پسند نہیں ہوتا، میٹھے کے شوقین افراد کو ذیابیطس ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جس کی اہم وجہ اس میں موجود سفید چینی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اگر سفید چینی کے بجائے گڑ یا شہد استعمال کیا جائے تو میٹھا کھانے میں مضائقہ نہیں۔
شہد چونکہ اپنی مٹھاس کے سبب کم مقدار میں استعمال ہوتا ہے، اس لیے اس کو ذخیرہ کرنے کا رجحان اب عام پوچکا ہے۔
لیکن یہ بات بھی اہم ہے کہ شہد تیزی سے خراب ہوسکتا ہے، شہد کو خراب ہونے سے بچانے کیلئے ان طریقوں کو اپنایا جاسکتا ہے۔
شہد کو محفوظ کرنے کیلئے پلاسٹک کے بجائے شیشے کے جار کا انتخاب کریں، شیشے کا جار شہد کا رنگ اور ذائقہ دونوں کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔
جس طرح مصالحوں کو سورج کی شعاعوں سے بچایا جاتا ہے، اسی طرح شہد کو بھی سورج کی غیر ضروری شعاؤں سے بچانا اہم ہے۔
شہد کے جارکو ہرگز کچن میں دھوپ والی جگہوں پر نہ رکھیں۔ یہ شہد کے نہ صرف رنگ بلکہ ذائقے کو بھی متاثر کرتا ہے۔
شہد کا درجہ حرارت برقرار رکھنا بھی انتہائی اہم ہے، اسے نہ تو فریج میں ٹھنڈا کریں اور نہ ہی اسے زیادہ گرم جگہ پر رکھیں۔
زیادہ ٹھنڈا اور گرم درجہ حرارت شہد کے ذائقے کو تبدیل کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ شہد کے جار کو ہوادار جگہ پر رکھنا اس کے درجہ حرارت کو برقرار رکھ سکتا ہے۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ شہد کے جار کو ہر استعمال کے بعد مضبوطی سے بند کریں۔ ہوا میں موجود نمی شہد کے ذائقے، رنگ اور معیار کو متاثر کرسکتی ہے۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ شہد کے جار میں گندا یا گیلا چمچ نہ ڈالیں، نمی شہد کی بدترین دشمن ہے جو شہد کے خراب ہونے کی وجہ بن سکتی ہے۔
ہر بار خشک چمچ کا استعمال کریں، شہد کو زیادہ سے زایادہ چھ ماہ تک ہی استعمال کریں۔