سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا کہنا ہے کہ فیض آباد دھرنا کیس کے حوالے سے جو کچھ مجھے معلوم تھا میں نے عدالت کو بتا دیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے ابصار عالم نے کہا کہ ’لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو سامنے سے کچھ اور کرتے ہیں لیکن پردے کے پیچھے سے ڈوریاں ہلاکر اس ملک کی جڑی ہلا دیتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’75 سال سے جو نظام چل رہا ہے ابصار عالم نے آج اس کو ایکسپوز کردیا ہے‘۔ میڈیا کے ساتھ 75 سال تک جو کچھ ہوتا رہا میں نے نکال کر سامنے رکھ دیا ہے۔ میں نے بتا دیا کہ اس ملک میں میڈیا کنٹرول کیسے ہوتا ہے، اینکرز کو سلاٹ کیسے ملتے ہیں، جابز کیسے ملتی ہیں جابز سے نکالا کیسے جاتا ہے، ان کے پروگرامز بند کیسے ہوتے ہیں، ٹی وی چینلز پچھلے نمبروں پر کیسے جاتے ہیں، ان کا بازو کیسے مروڑا جاتا ہے اور اس میں ایک سویلین چہرہ کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔
ابصار عالم نے کہا کہ، ’یہ جو نظام تھا، شیطانی نظام، اس کا پول کھول دیا ہے‘۔
کیا فیض حمید کے خلاف کارروائی ہوگی؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میں کچھ نہیں ان کے خلاف کارروائی چاہتا، میں نے صرف نظام کو بے نقاب کیا ہے‘۔
سابق چیئرمین پیمرا نے کہا کہ اس معاملے پر کمیشن بننا چاہیے، میں نے کہا کہ کمشین کی سماعت کی لائیو کوریج ہونی چاہئے، لائیو کوریج ہوگی تو قوم کے سامنے سچائی آئے گی، عوام کو پتا چلے گا کہ میں نے کیا جواب دیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پردہ نشین کو سیاست کا شوق تھا یا ہے، تو سیاست تو مے خانہ ہے، یہاں پگڑیاں اچھلتی ہیں، اب یہ ان کی چوائس تھی، یہ سیاست میں آئیں ہیں تو اس کے نتائج بھی بھگتنے پڑیں گے‘۔