قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ عرفان سعادت کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کردیا گیا۔
وزارت قانون و انصاف نے جسٹس عرفان سعادت کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
وزارت قانون و انصاف کے جاری کردی نوٹیفکیشن کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ عرفان سعادت کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کردیا گیا ہے۔
جسٹس عرفان سعادت کے تقرر سے سپریم کورٹ میں کل ججز کی تعداد 16 ہوگئی۔
اس تعیناتی کے ساتھ ہی صدر مملکت نے سندھ ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس عقیل احمد عباسی کو قائم قام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ مقرر کردیا۔
وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جسٹس عقیل احمد عباسی کی تقرری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 20 اکتوبر کو ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں اتفاق رائے سے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عرفان سعادت کو بطور جج سپریم کورٹ میں ترقی دینے کی سفارش کی گئی تھی۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس عرفان سعادت کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے پر غور کیا گیا تھا، چیف جسٹس نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا تھا کہ جسٹس عرفان سعادت خان مطلوبہ معیار پر پورا اترتے ہیں، تجربہ کار اور تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور ججوں میں سب سے سینئر جج ہیں۔
جس پر اجلاس میں موجود تمام اراکین نے متفقہ طور پر ان کی نامزدگی کی منظوری دی، جس کی توثیق وفاقی وزیر قانون نے بھی تحریری طور پر کی تھی۔
آئین کے آرٹیکل 75A کی ذیلی شق (8) ا ور (12) کے تحت جسٹس عرفان سعادت خان کی نامزدگی کو حتمی منظوری کیلئے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کی پارلیمانی کمیٹی کو بھجوایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 29 ستمبر کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس عرفان سعادت کی بطور قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ تعیناتی کی منظوری دی تھی۔
رواں برس 7 جولائی کو جسٹس مسرت ہلالی نے سپریم کورٹ میں بطور جج تعیناتی کا حلف لیا تھا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں ایک جج کی آسامی خالی ہے۔ سپریم کورٹ میں ایک اور جج کی تعیناتی کے لیے جلد جوڈیشل کمیشن اجلاس طلب کیا جائے گا، جوڈیشل کمیشن اپنے 28ممبران سے ججز تعیناتی معاملے پر تجاوز بھی طلب کرچکا ہے۔
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عرفان سعادت کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی کیسفارش کردی
جسٹس عرفان سعادت نے قائم قام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کا حلف اٹھالیا