نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ریاست پاکستان کمزور طبقوں کی ہر ممکن مدد کرے گی، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بینیفیشریز کے لیے مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تکنیکی تربیت کی فراہمی سے اہل لوگ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں گے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر امجد ثاقب، وزارت تخفیف غربت کے سیکریٹری یوسف خان اور دیگر سرکاری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر امجد ثاقب، وزارت تخفیف غربت کے سیکریٹری یوسف خان اور دیگر سرکاری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں نگراں وزیراعظم کو پروگرام کے اب تک کے نتائج اور مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں بتایا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پورے ملک میں تقریباً 1 کروڑ خاندانوں کے 6 کروڑ لوگ مستفید ہو رہے ہیں جبکہ اس سال پروگرام کا کل بجٹ 471 ارب روپے ہے۔
نگراں وزیراعظم نے بی آئی ایس پی کے تحت مستحق خاندانوں کی معاونت پر پروگرام کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نتائج انتہائی خوش آئند ہیں لیکن پاکستان کا پائیدار مستقبل لوگوں کی مالی خود انحصاری سے منسلک ہے۔
اس حوالے سے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے متعلقہ حکام کو معاشرے میں مالی خود انحصاری کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
انوار الحق کاکڑ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ایک بہترین ڈیٹابیس ہے جسے ٹارگیٹیڈ سبسیڈیز کے لیے استعمال میں لایا جائے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے متعلقہ حکام کو حکومت پاکستان اور مقامی انسان دوست تنظیموں کے مابین اشتراک کا لائحہ عمل تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بینیفیشریز کے لیے مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تکنیکی تربیت کی فراہمی سے اہل لوگ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں گے۔
وزیراعظم نے سماجی تحفظ اکاؤنٹ کا اجراءکردیا
بجٹ: بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام کی رقم بڑھا کر 400 ارب روپے کردیگئی
بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے نام پر فراڈ کرنیوالے 2 ملزمانگرفتار
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ہدایت کی کہ بڑے کاروباری ادارے اور صاحب ثروت لوگ کارپوریٹ سوشل ریسپانسیبیلیٹی کے تحت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے شراکت دار بنیں، مقامی خیراتی اور فلاحی تنظیموں کے ساتھ پارٹنرشپ کریں۔
انوار الحق کاکڑ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ریاست پاکستان کمزور طبقوں کی ہر ممکن مدد کرے گی تاکہ وہ ایک پر امید زندگی گزار سکیں۔