امریکی مسلمانوں نے 2024 میں ہونے والے انتخابات میں جوبائیڈن کو عطیات اور ووٹ نہ دینے کی دھمکی دے دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کا مطالبہ ہے کہ صدر جوبائیڈن جب تک کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فوری اقدامات نہیں اٹھاتے، تب تک ہم اپنے مؤقف پر قائم رہیں گے۔
نیشنل مسلم ڈیموکریٹک کونسل جس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈران شامل ہیں، ان ریاستوں سے انتخابات کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ ان ریاستوں میں مشی گن، اوہائیو اور پنسلوانیا شامل ہیں۔
ایک کھلے خط میں کہا کہ مسلم رہنماؤں نے مسلم، عرب اور دیگر ووٹرز کو متحرک کرنے کا عہد کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرنے والے کسی بھی امیدار کو ووٹ نہ دیا جائے۔
خط میں امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ اسرائیل کے لئے آپ کی انتظامیہ کی غیر مشروط حمایت میں فنڈنگ اور ہتھیار شامل ہیں، جس نے تشدد کو ہوا دی ہے، اس عمل سے آپ ووٹر کی جانب سے حمایت کو کھوبیٹھے ہیں، جو اعتماد کرتے تھے۔
ایمگیج نامی ایک مسلم امریکی شہری گروپ کے مطابق 2020 کے انتخابات میں تقریباً 11 لاکھ مسلمانوں نے ووٹ ڈالے تھے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایگزٹ پولز کے مطابق 64 فیصد مسلمانوں نے ڈیموکریٹ کے بائیڈن اور 35 فیصد نے ان کے ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیا۔
عرب امریکن انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 37 لاکھ امریکی شہریوں کا تعلق عرب ممالک سے ہے، منگل کو جاری کردہ پول کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ بائیڈن کی حمایت میں نمایاں کمی آئی ہے۔