پیروں میں جلن کا احساس یا جھنجھناہٹ ہونا کوئی اچھی بات تو بالکل نہیں، اگر آپ کے پیروں میں جھنجھناہٹ ہوتی ہے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس پاؤں میں جھنجھناہٹ کی سب سے عام وجہ ہے، یہ آپ کے پورے جسم میں اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے، کیونکہ ہائی بلڈ شوگر وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے اعصاب پر خراب اثر ڈالتا ہے۔
لیکن ذیابیطس پیروں میں جھنجھناہٹ کی واحد وجہ نہیں ہے۔ کچھ دیگر وجوہات بھی ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
کم فعال تھائیرائیڈ کی صورت میں پیروں میں تکلیف پیدا ہوجاتی ہے۔ یہ آپ کے جسم میں ہارمونز کے توازن کو بگاڑ دیتا ہے اور اعصابی نقصان سمیت پیروں میں جھنجھناہٹ کا باعث بن سکتا ہے۔
اعصاب کو نقصان مختلف انفیکشنز جیسے ہیومن امیونو ڈیفیشینسی وائرس (ایچ آئی وی)، لائیم کی بیماری اور سفلس کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے، اور یہ بھی پاؤں میں جھنجھناہٹ کا سبب بن سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن بی 12 کی کمی ان لوگوں میں عام ہے جو بہت ذیادہ سبزیوں والی غذا استعمال کرتے ہیں اوراس سے پیروں میں جھنجھناہٹ ہوسکتی ہے۔ لیکن وٹامن بی 1 اور وٹامن بی 6 کی زیادہ مقدار بھی پاؤں جھنجھناہٹ کا باعث بن سکتی ہے۔
جب آپ کے گردے مناسب طریقے سے کام کرنا بند کر دیتے ہیں تو آپ کے خون میں زہریلے مادے بننا شروع ہوجاتے ہیں، اس کی علامات میں سے ایک میں پاؤں میں جھنجھناہٹ ہے جو تکلیف دہ ہوسکتی ہے۔
بعض دفعہ فنگل انفیکشن خشک اور چکنی جلد کا سبب بنتے ہیں۔ آپ کے پیروں کے تلوے سفید ہوجاتے ہیں اور آپ کو پیروں میں جلن بھی محسوس ہو سکتی ہے۔
جب آپ کے پیروں میں جلن محسوس ہوتی ہے تو نہ صرف آپ کے پاؤں گرم محسوس ہوتے ہیں بلکہ ان میں تیز درد بھی ہوتا ہے۔ آپ کو ایسا لگتا ہے جیسے کوئی آپ کے پیروں میں سوئیاں چبھو رہا ہو۔ تھوڑی راحت حاصل کرنے کے لئے آپ ان گھریلوعلاج کو آزما سکتے ہیں۔
##مزید پڑھیں
آرام دہ جوتوں میں بھی پیروں میں جلن کیوں ہوتی ہے؟
اپنے پیروں کو ٹھنڈے پانی میں تھوڑی دیر کے لئے ڈالیں آپ کو اچھا محسوس ہوگا۔
ہلکے ہاتھوں سے اپنے پیروں کا مساج کریں کیونکہ اس سے خون کے بہاؤ اور گردش کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی لیکن بہت زیادہ دباؤ نہ ڈالیں۔
باقاعدگی سے ورزش کریں کیونکہ یہ خون کی گردش کو بڑھانے اور آپ کے پیروں میں زیادہ آکسیجن لانے میں مدد کرسکتا ہے۔
لیکن ان تمام چیزوں سے پہلےاپنے ڈاکٹر سے چیک اپ ضرورکرائیں۔