اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی درخواست پر اعتراضات دور کرتے ہوئے ٹرائل سے متعلق دستاویزات فراہمی کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سب کے لیے یہی کہا ہے کہ کسی قاعدے قانون کے تحت ہی ٹرائل جانا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامرفاروق نے شاہ محمود قریشی کی ٹرائل سے متعلق دستاویزات فراہمی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے وکیل علی بخاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کی ضمانت کہ درخواست پرہم نے نوٹس کردیے تھے، آپ کی اس درخواست پر آفس کے اعتراضات ہیں، ایف آئی آر اور چالان کی مصدقہ کاپیاں لف نہیں کی گئیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلے میں لکھا ہے کہ ملزم کا کوئی حق ختم نہ کیا جائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید ریمارکس دیے کہ سب کے لیے یہی کہا ہے کہ کسی قاعدے قانون کے تحت ہی ٹرائل جانا ہے، درخواست پر اعتراضات دور کررہے ہیں۔
ایڈووکیٹ علی بخاری نے استدعا کی کہ اس درخواست کوضمانت کی درخواست کے ساتھ سماعت کے لیے رکھ لیں۔
سائفر کیس میں عمران اور شاہ محمود قصور وار قرار، چالان جمع، اعظم خانگواہ بن گئے
اڈیالہ جیل میں شاہ محمود قریشی سے فیملی ممبران کیملاقات
فیصل آباد اور قصور پولیس نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے تفتیششروع کردی
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی۔