لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ کے احکامات پر لال حویلی کو متروکہ وقف املاک نے 40 روز بعد ڈی سیل کردیا۔
لال حویلی کو متروکہ وقف املاک نے عدالتی احکامات پر 40 روز بعد ڈی سیل کیا، ڈی سیل ہونے کے بعد لال حویلی کا عملہ بھی لال حویلی پہنچ گیا۔
متروکہ وقف املاک نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ لال حویلی کے 4 یونٹس کو سیل کیا تھا ۔
لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف کے احکامات پر ڈی سیل کیا گیا۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس مرزا وقاص رؤف نے لال حویلی ملکیتی تنازعہ کیس کی سماعت کی، وکلاء نے دلائل دیے توعدالت نے ہدایت کی کہ درخواست گزار کو اپنا مؤقف پیش کرنے کا پورا پوار موقع دیا جائے، انڈیا میں قانون بن گیا وہاں ایویکیو پراپرٹیز کا مسئلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوگیا ، ہمارے ہاں محکمے قانون کے مطابق نہیں چلتے جب مرضی سرگرم ہوجاتے ہیں۔
لال حویلی ملکیتی تنازعہ کیس، متروکہ وقف املاک اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کونوٹسز جاری
لاہور ہائی کورٹ نے لال حویلی ڈی سیل کرنے کی استدعا مستردکردی
متروکہ وقف املاک بورڑ نے لال حویلی کو ایک بار پھر نوٹسز جاریکردیے
عدالت نے چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کے فیصلے کو واپس بھجواتے ہوئے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے متروکہ وقف املاک بورڈ کو لال حویلی کیس دوبارہ سننے کی ہدایت کردی۔