رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں نیپرا میں درخواست دائر کردی گئی ہے، جس کی منظوری سے عوام پر 22 ارب 56 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
حکومت نے بجلی صارفین پر 22 ارب 56 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں شروع کردیں ہیں، اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں نیپرا میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
درخواست حکومتی ڈسکوز کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں حکومتی ڈسکوز نے نیپرا سے اضافی اخراجات کی وصولی کی درخواست کی ہے۔
نیپرا کے مطابق ڈسکوز نے ٹیرف میں ایک روپے 30 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی ہے، جب کہ کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 12 ارب 12 کروڑ روپے وصول کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
ڈسکوز نے درخواست میں بتایا ہے کہ مرمت اور آپریشن کی مد میں 4 ارب61 کروڑ روپے، بجلی چوری اور لائن لائسز کی مد میں 6 ارب61 کروڑروپے، اور بجلی کے سسٹم کے استعمال کی مد میں 10 ارب 24 کروڑ روپے وصول کیے جائیں گے۔
نیپرا کے مطابق حکومتی ڈسکوز کی درخواست پر 14نومبر کو سماعت کی جائے گی۔