گزشتہ روز سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا ذاتی واٹس ایپ میسج لیک ہونے کا معاملہ زیر بحث ہے۔
دو روز قبل قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے ایک شو میں دعویٰ کیا تھا کہ بابر اعظم چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف، سی ای او سلمان نصیر اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو میسجز کر رہے ہیں لیکن بورڈ کے تینوں بڑے انہیں نظر انداز کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز ایک نجی ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے راشد لطیف کے بیان کی تردید کرتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔
ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ بابر اعظم نے کبھی بھی ان سے براہ راست رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی، راشد لطیف کہتے ہیں کہ میں بابر اعظم کا فون نہیں اٹھا رہا مگر ٹیم کا کپتان ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ یا پھر سی ای او کے ذریعے رابطہ کرتا ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور سی ای او سلمان نصیر کے درمیان ہونے والی واٹس ایپ گفتگو کا اسکرین شاٹ بھی دکھایا جو انٹرویو کے دوران ٹی وی پر نشر کیا گیا۔
ٹواٹس ایپ میسیج میں سلمان نصیر نے بابر اعظم سے سوال کیا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر خبریں زیر گردش ہیں کہ آپ نے ذکا اشرف کو کال کی لیکن وہ آپ کا فون نہیں اٹھا رہے، تو کیا آپ نے انہیں حال میں کوئی کال کی؟
سلمان نصیر کے میسیج کے جواب میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ سلمان بھائی، میں نے سَر یعنی ذکا اشرف کو کوئی کال نہیں کی۔
ٹی وی پروگرام کے دوران بابر اعظم کا ذاتی میسیج شیئر کرنے پر چیئرمین پی سی بی کو سابق کپتان اظہر علی کے علاوہ دیگر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
سوشل میڈیا پر سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا بابر اعظم کا ذاتی میسیج لیک کرنے سے پہلے ذکاء اشرف نے ٹیم کے کپتان سے اس کی اجازت لی تھی یا نہیں۔
بعد ازاں بابر اعظم اور سلمان نصیر کی چیٹ لیک کرنے والے نجی ٹی وی پروگرام کے میزبان نے سوشل میڈیا اس معاملے کی وضاحت کی کہ ہم نے واٹس ایپ کا اسکرین شاٹ ذکاء اشرف کی اجازت سے ٹی وی پر نشر کیا تھا۔