9 مئی کے پر تشدد واقعات کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے پنجاب کے مختلف اضلاع کی پولیس کی تفتیش کا سلسلہ جاری ہے، میانوالی پولیس کی خصوصی ٹیم کی بھی اڈیالہ جیل آمد ہوئی، سابق وزیراعظم نے سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا اور اپنے وکلاء کی موجودگی میں شامل تفتیش ہونے پر اصرار کیا۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان سے 9 مئی کے واقعات پر تفتیش کے لیے میانوالی پولیس کی خصوصی ٹیم ایس پی شوکت کی سربراہی میں آج اڈیالہ جیل پہنچی، پولیس کی تفتیشی ٹیم میں 6 انسپکٹرز بھی شامل تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا اور میانوالی پولیس کی تفتیش میں شامل نہ ہوئے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے وکلاء کی موجودگی میں شامل تفتیش ہونے اور سوالات کے جوابات دینے پر اصرار کیا، جس کے بعد میانوالی پولیس کی خصوصی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں عمران خان سے تفتیش کے لیے راولپنڈی، فیصل آباد، قصور اور گوجرانوالہ کی ٹیمیں بھی اڈیالہ جیل آ چکی ہیں۔
فیصل آباد اور قصور پولیس نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے تفتیششروع کردی
9 مئی کے راولپنڈی میں مقدمات: پولیس کو عمران اور شاہ محمود سے تفتیشکی اجازت مل گئی
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے 10 وکلاء کو ملاقات کی اجازت مل گئی،نعیم پنجوتھا کا نام خارج
یاد رہے کہ گزشتہ روز خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 9 مئی کے کیسز میں راولپنڈی پولیس کو سابق وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے تفتیش کی اجازت دی تھی۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے گوجرانوالہ پولیس کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے تفتیش کی درخواست مسترد کردی تھی۔