روزگار کے حصول اور بہتر معیار زندگی کے لیے رواں سال بھی لاکھوں پاکستانی باصلاحیت و تعلیم یافتہ نوجوان ملک کو خیرباد کہہ کر چلے گئے۔
اچھی تعلیمی کارکردگی کی بنیاد پر ڈگری حاصل کرنے والے نوجوانوں کی عملی زندگی دھندلی اور پرچھائی کا شکار ہوگئی جس کی وجہ سے ان کا پاکستان میں قیام انتہائی مشکل ہوگیا۔
تعلیم یافتہ نواجوانوں کا بیرون ملک اڑان بھرنے میں کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے، بہترین معیار زندگی کی خواہش کے لیے رواں سال اب تک 6 لاکھ سے زائد نوجوان بیرون ملک جاچکے ہیں۔
ان افراد میں 6 ہزار 351 انجینئیرز، 2 ہزار 580 ڈاکٹرز اور 1 ہزار 194 اساتذہ شامل ہیں، نوجوانوں ملک میں تعلیم، قابلیت اور مہارت کی قدر نہ ہونے کا شکوہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کو 11 ممالک میں بغیر ویزا جانے کیاجازت
ٹریول ایجنٹس تصدیق کرتے ہوئے بیرون ملک نوجوانوں کی تعداد دگنی نہیں بلکہ چار گناہ ہونے کا بتا رہے ہیں۔
دوسری جانب ماہر سماجیات اس ماحول کو لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے حکومت کو ترجیحی بنیادون پر اقدامات کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔