اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے پر جماعت اسلامی کے غزہ ملین مارچ کی تیاریاں روکنے پر پولیس اور کارکنوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں، آبپار چوک سے سرینا چوک تک علاقہ میدان جنگ بنا رہا۔ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کرکے کارکنوں کو منتشر کیا۔ امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکی سفارتخانے کا نام لینے پر گرفتاریاں کی گئیں۔ اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جو جماعتیں پر امن احتجاج ریکارڈ کرنا چاہتی ہیں وہ پولیس اور انتظامیہ سے رابطہ کریں، تاکہ سکیورٹی کے ضروری اقدامات کئے جاسکیں۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کل بروز اتوار کو امریکی سفارتخانے پر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
اسلام آباد پولیس نے جماعت اسلامی کے غزہ ملین مارچ کی تیاریاں رکوا دیں۔ پولیس نے اسٹیج اور ساؤنڈ سسٹم بھی قبضے میں لے لیا۔
جماعت اسلامی کے تحت سرینگر ہائی وے پرغزہ ملین مارچ کی تیاریاں جاری تھیں کہ پولیس نے انکے خلاف کارروائی شروع کردی، موقف اپنایا کہ جماعت اسلامی کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مارچ کی اجازت نہیں ملی۔
تیاریوں میں مصروف رہنماؤں اور کارکنوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج شروع کردیا جس پرسرینا چوک سے پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گرفتاریاں شروع کردیں۔
پولیس نے جماعت اسلامی کے کئی رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لیا۔ گرفتار افراد میں امیرجماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا ، ترجمان عامر بلوچ اور کاشف چوہدری بھی شامل ہیں۔
گرفتاریوں کے بعد جماعت اسلامی کے کارکنان سرینا چوک پر جمع ہوئے۔ کارکنان ، پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
جماعت اسلامی کے کارکنان نے نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم کی قیادت میں کشمیر ہائی وے پر دھرنا دیا۔ سیکڑوں کارکنوں نے ٹائر جلا کر کشمیر ہائی وے بلاک کر دیا۔
کشمیر ہائی وے پر مظاہرین نے جماعت اسلامی کے گرفتار کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
رہنما جماعت اسلامی میاں اسلم نے کہا ہے کہ کل غزہ ملین مارچ میں بھرپور شرکت کرینگے، پولیس نے کیمپ اکھاڑ کر کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سری نگر ہائی وے پر پولیس اور جماعت اسلامی کے کارکنوں میں شدید جھڑپ ہوئی، آبپارہ چوک سے سرینا چوک تک علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
جماعت اسلامی اور انتظامیہ آمنے سامنے آئی۔ مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی گئی۔
پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج سے سرینگر ہائی وے خالی کرایا، پولیس کی شیلنگ کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے اور سری نگر ہائی وے ٹریفک کیلئے کھول دی گئی۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ”ایکس“ پر ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پولیس نے ہماری جماعت کی اسلام آباد قیادت کو گرفتار کرلیا ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے دنیا بھر میں مظاہرے ہورہے ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ اسلام آباد میں جماعت اسلامی کو احتجاج سے روکا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فلسطینیوں کا درد محسوس کرنا چاہئے، جماعت اسلامی کل غزہ مارچ کرے گی، امریکی سفارتخانے کا نام لینے پر گرفتاریاں کی گئیں، اسلام آباد انتظامیہ نے غزہ کیلئے نکلنے والوں پر شیلنگ کی، سفارتخانہ امریکا کا ہے مگر اسلام آباد ہمارا ہے۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے ”ایکس“ پیغام میں کہا کہ کیا نگران حکومت امریکا اور اسرائیل کو خوش کررہی ہے؟ یہ عوام کے اظہار آزادی رائے کے دستوری حق پر ڈاکا اور حکومتی فاشزم ہے۔
مشتاق احمد نے مزید لکھا کہ جماعت اسلامی کا غزہ مارچ ہر صورت ہوگا۔ان شاءاللہ۔ حکومت فوری طور پر گرفتار شدگان کو رہا کرے اور معافی مانگے۔
اسلام آباد سرینگر ہائی وے پر غزہ ملین مارچ کی تیاریاں روکنے کے لئے ضلعی انتظامیہ پہنچی۔اسسٹنٹ کمشنر، ایس پی سٹی اور ڈی ایس پی نے غزہ مارچ کی تیاریاں روکنے کی کوشش کی۔
ترجمان جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ہر صورت مارچ کرینگے، انتظامیہ و پولیس کسی بھی قسم کے اوچھے ہتھکنڈے سے باز رہیں۔
انھوں نے کہا کہ پُرامن مارچ میں رکاوٹ ڈالنے والے حالات کی خرابی کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
اس سے قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھی سراج الحق نے کل بروز اتوار کو امریکی سفارتخانے پر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
انھوں نے کہا تھا کہ اسرائیل کی غزہ پربدترین بمباری جاری ہے، فلسطین میں اسرائیلی مظالم پرعالمی خاموشی افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی جاری ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کریں، غزہ میں خوراک، پانی، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی قلت ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ غزہ میں 21 روز سے اسرائیلی افواج کی جانب سے بمباری جاری ہے، پورے تین ہفتے بعد اقوام متحدہ کا اجلاس بلانا اس امر کی علامت ہے کہ یہ بین الاقوامی ادارے بھی مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا تھا کہ امریکا نے اسرائیل کی حمایت میں بحری بیڑا سمیت اسلحہ بھیجا جب کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا نے قرار داد ویٹو کرکے اعلان کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین میں ظلم و ستم پر انسانی حقوق کی علمبردار تنظمیں بھی خاموش ہیں جب کہ مسلمان حکمرانوں کواسرائیل و امریکا پر دباؤ ڈالنے اور فلسطین کا مکمل ساتھ دینا چاہئے مگر وہاں قبرستان کی طرح خاموشی ہے۔
جماعت اسلامی کے ابتدائی مظاہرے کے وقت اسلام آباد پولیس نے ”ایکس“ پیغام میں کہا تھا کہ سری نگر ہائی وے بند کرنے پر کچھ افراد کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ سری نگر ہائی وے بین الصوبائی رابطہ شاہراہ ہے راستے بند کرنے سے عوام کےلیے مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج کے لیے مروجہ طریقہ اختیار کریں اور پولیس سے رابطہ رکھیں۔ اسلام آباد میں آمدورفت کے تمام راستے اس وقت کھلے ہیں۔ کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کی اطلاع پکار 15 یا آئی سی ٹی 15 ایپ کے ذریعے دیں۔
مظاہرے کے بعد اسلام آباد پولیس نے کہا کہ پولیس نے گزشتہ 20 دنوں میں 16 مختلف جماعتوں کے مظاہروں کو سکیورٹی فراہم کی ہے۔ کسی جماعت یا گروہ نے نہ سڑک بند کی نہ درختوں کو آگ لگائی۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے مزید کہا کہ آج سری نگر ہائی وے کو طاقت کے زور پر بند کرنے کی کوشش کی گئی، پولیس نے سری نگر ہائی وے کو پر امن طریقے سے کھلوایا۔
انھوں نے کہا کہ جو جماعتیں پر امن احتجاج ریکارڈ کرنا چاہتی ہیں وہ پولیس اور انتظامیہ سے رابطہ کریں، تاکہ سکیورٹی کے ضروری اقدامات کئے جاسکیں۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ سکیورٹی کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس ضروری کارروائی کرتی ہے، امن وامان میں دخل دینے والے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔