امریکی ریاست مین میں 22 افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے والا مشتبہ شخص مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کو فائرنگ کے واقعے میں ملوث شخص کی تلاش تھی لیکن مشتبہ شخص جمعے کے روز مردہ پایا گیا، کہا جارہا ہے کہ کے ممکنہ طور پر اس نے خود کو گولی ماری ہے۔
رابرٹ آر کارڈ کی لاش پڑوسی قصبے لزبن فالس کے قریب جنگل میں ملی، جہاں پولیس کو بدھ کی رات فائرنگ کے واقعے کے فوراً بعد اس کی لاوارث گاڑی ملی تھی۔
ریاست مین کی گورنر جینٹ ملز نے جمعہ کو نیوز کانفرنس میں بتایا کہ میں بھی کئی لوگوں کی طرح سکون کا سانس لے رہی ہوں، اس لیے کہ رابرٹ اب کسی کے لیے بھی خطرہ نہیں ہے۔
متعدد میڈیا رپوٹس نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ 40 سالہ رابرٹ کی موت خود کو گولی لگنے سے ہوئی ہے۔
جمعرات کو حکام نے کہا کہ انہیں ایک خودکش کا نوٹ ملا، جس میں رابرٹ کے بیٹے کو مخاطب کیا گیا تھا، جس میں گولی مارنے کا مقصد نہیں بتایا گیا تھا۔
قانون نافذ کرنے والے حکام کے مطابق رابرٹ کی ذہنی بیماری تھی، جس کے لیے وہ رواں سال کے شروع میں دو ہفتے کے لیے معالج کی سہولت بھی حاصل کی تھی۔