پنجاب حکومت نے غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا کہپاکستان میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء کے لیے 31 اکتوبر ڈیڈ لائن ہے، اس میں توسیع نہیں کی جائے گی، غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کے خلاف یکم نومبر سے آپریشن ہو جائے گا۔
عامر میر نے کہا کہ پنجاب میں 36 مقامات پر ہولڈنگ ایریاز بنائے گئے ہیں، جہاں پکڑے گئے غیر ملکیوں کو رکھا جائے گا، ڈیپورٹیشن کیلئے وفاق کی طرف سے پنجاب کو جمعہ اور ہفتہ کا دن دیا گیا ہے، پنجاب کابینہ نے اس منصوبے کی منظوری دے دی ہے، صرف ان لوگوں کو ڈی پورٹ کیا جائے گا جن کا سٹیٹس غیر قانونی ہے، پنجاب میں میپنگ کے ذریعے 33 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی شناخت ہوئی ہے۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ پاکستان میں مقیم 99 ہزار افراد کو پکڑا جا چکا ہے، 33 ہزار افراد کے پاس کوئی ڈاکومنٹ نہیں تھے، غیر قانونی افراد کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے ہولڈنگ ایریا بنائے گئے ہیں۔
انہوں کا کہنا تھا کہ 31 اکتوبر کے بعد بھی جو رضا کارانہ طور پر واپس جانا چاہئے گا، انہیں سہولت دی جائے گی، پہلے مرحلے میں ان کے خلاف کاروائی ہو گی جو مکمل طور پر غیر قانونی ہیں، کوئی پاکستانی جس نے غیرقانونی مقیم شخص کو پناہ دی اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
عامر میر کا مزید کہنا تھا کہ 24 دہشت گردی کے واقعات میں سے 14 میں افغانی ملوث تھے، پکڑے گئے غیر ملکیوں کی شناخت سامنے نہیں لا رہے، پاکستان کی جانب سے مہاجرین کی میزبانی کی سلسلہ جاری رہے گا، رجسٹریشن کارڈ رکھنے والوں کو ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گا، پاکستان نے ہمیشہ مہاجرین کی میزبانی کی ہے، ان غیر ملکیوں کی ٹرانسپورٹنگ صوبے کی ذمہ داری ہے، یہ قانون ہے کہ دستاویزات نہ رکھنے والوں کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔
نگراں وزیراطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ واپس جانے والوں کو 50 ہزار ساتھ لے جانے کی اجازت ہوگی، جو نہیں جائیں گے انہیں پکر کر ڈی پورٹ کیا جائے گا، خواتین، بچوں اور مریضوں کا خیال رکھا جائے گا۔
خیبر پختونخوا: غیر ملکیوں کے انخلا کی مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول رومقائم
کراچی میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 26 افغان باشندےگرفتار
غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کی جائیدادیں ضبط، 50 ہزار سے زائد واپس نہیںلے جاسکیں گے
دوسری جانب نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم افراد کے انخلاء کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی، کپاس کے کاشتکاروں کو مقررہ قیمت دلوانے کے لیے وفاقی حکومت سے بات کر رہے ہیں۔
نگراں وزیراعلی پنجاب نے بند روڈ پر کنٹرولڈ ایکسس کوریڈور پروجیکٹ کا دورہ کیا اور حکام کو یہ منصوبہ جنوری تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پنجاب میں ہزاروں کی تعداد میں افغانی موجود ہیں، یکم نومبر سے ان کے انخلاء کی کارروائی شروع کی جائے گی اور جو شخص غیر قانونی مقیم افغانیوں کو پناہ دے گا اس کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔
محسن نقوی نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کی بروقت تکمیل یقینی بنائیں گے، ترقیاتی کاموں پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے، پیر کو 4 ماہ کا بجٹ لارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کو کپاس کی قیمت پوری دلوائیں گے، کوئی بھی کسان اپنی کپاس سستے داموں فروخت نہ کرے، امید ہے کہ وفاقی حکومت سے معاملات جلد طے پا جائیں گے۔