لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں گرفتار پی ٹی آئی کارکن خدیجہ شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جج عبہر گل خان نے کیس کی سماعت کی۔
پراسیکیوشن کی جانب سے خدیجہ شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خدیجہ شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
خدیجہ شاہ پر خلاف تھانہ سرور روڑ لاہور میں راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ درج ہے۔
گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور کے مقدمات میں خدیجہ شاہ کی رہائی کی روبکار جاری کی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ نے خدیجہ شاہ کی ضمانتیں بعد از گرفتاری منظور کیں تھیں۔
جناح ہاؤس حملے کی مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ گرفتار
امریکا نے خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دینے کا مطالبہ کردیا
امریکا نے خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دینے کا مطالبہ کردیا
یاد رہے کہ 18 اکتوبر کو لاہور ہائیکورٹ نے معروف ڈیزائنر اورایکٹوسٹ خدیجہ شاہ کی 2 مقدمات میں ضمانتیں منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ جناح ہاؤس کے اندر ملزمہ کے آگ لگانے کے کوئی ثبوت موجود نہیں۔
جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے خدیجہ شاہ کی جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ضمانتیں منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ خدیجہ شاہ نے متنازع ٹویٹ کیا، بعد میں ڈیلیٹ کردیا، خدیجہ شاہ نے متنازع ٹویٹ پر معافی بھی مانگی، ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، معافی مانگنے پر شہری کو موقع دینا چاہیئے۔