میئر کراچی مرتضی وہاب کی ابراہیم حیدری کی یونین کونسل سے بلا منتخب ہونے کو سندھ عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی یوسی کے امیدوارنے مرتضی وہاب کی کامیابی کو چیلنج کیا ہے،درخواست گزار نے مخالف امیدوارکے کاغذات نامزدگی میں تجویز اور تائید کنندگان کو اغواء کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔
عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 نومبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف پیش کیا کہ میئرکراچی کی حیثیت سے سرکاری وسائل سے انتخابی مہم چلائی گئیں۔ عدالت نے مرتضی وہاب کے خلاف تمام درخواستیں یکجا کردیں۔
عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کا میئر بن کر عام امیدواوں کے مقابل الیکشن لڑنا نا انصافی ہے۔
درخواست میں کہا کہ میئرکراچی کی حیثیت سے سرکاری وسائل پر نہ صرف اپنی بلکہ دیگر پارٹی امیدواروں کی مہم بھی چلارہے ہیں، یہ صورت حال آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے کہا کہ تمام امیدواروں کو یکساں لیول پلینگ فیلڈ دستیاب نہیں، ریٹرننگ افسر اور الیکشن ٹریبونل نے اس معاملے کی سنگینی کو نہیں سمجھا۔
قائم قام چیف جسٹس عرفان سعادت خان نے کہا کہ میئرکراچی سے متعلق دیگر درخواستیں پہلے بھی دائر ہیں، وکیل نے استدعا کی کہ یہ درخواست بھی ان ہی درخواستوں کے ساتھ شامل کردی جائے۔