پاکستان اور ترکی کے پروڈیوسرز اور پروڈکشن ہاؤسز کی جانب سے بنائے جانے والی ویب سیریز ’فاتح القدس صلاح الدین ایوبی‘کا آغاز 13 نومبر کو کیا جائے گا، نگراں وزير ثقافت و کھیل سندھ کہتے ہیں ہماری اپنی تاریخ ہے ہمیں سپر مین اور بیٹ مین بنانے کی ضرورت نہیں۔
نگراں وزير ثقافت و کھیل سندھ ڈاکٹر سید جنید علی شاہ کا کہنا تھا کہ دور حاضر اور خاص طور پر فلسطین کی موجودہ صورتحال پر صلاح الدین ایوبی کا ذکر کرنا بہت ضروری ہے، صلاح الدین ایوبی کی زندگی پر مبنی سریز کا آغاز13 نومبر کو ترکیہ کے صدر طعیب اردوان ایوان صدر میں خود کریں گے اس کے بعد 16 نومبر کو ہم کراچی میں ایک تقریب کے زریعے اس کا آغاز کیا جائے گا ۔
گزشتہ دنوں پاکستان اور ترکش فنکاروں کے اشتراک سے بننے والی ویب سیریز ’فاتح القدس صلاح الدین ایوبی‘ کا ٹیزر جاری کیا گیا تھا ۔
نئی ویب سیریز اسلامی تاریخ کے مشہور حکمران اور فوجی کمانڈر سلطان صلاح الدین ایوبی کی زندگی پر مبنی ہے جنہوں نے بیت المقدس کو فتح کیا تھا۔
آج ٹی وی سے گفتگو میں ڈاکٹر سید جنید علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اس سیریز سے پہلہ فائدہ یہ ہوگا کہ پاکستانی آرٹسٹ کو وسیع پلیٹ فارم ملے گا دنیا ہمارے فنکاروں کو ترکش ڈراموں کے زریعے دیکھے گی اور سراہے گی جبکہ دوسرا فائدہ ہماری انڈسٹری کے تکینکی عملے کو ہوگا کیونکہ ترکیہ کی انڈسٹری ہم سے زیادہ ایڈوانس ہے اس لیے تکنیکی عملہ جس میں سیٹ بنانے والے، ڈبنگ آرٹسٹ ، ساونڈ ، لائٹ اور اس طرح کے دیگر شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو ان تین سال وہاں جا کر نہ صرف سیکھنے کا موقع ملے گا بلکہ اس کے بعد وہ اپنے ملک کا نام مزید روشن کرسکیں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکش فنکار تقریبوں میں تو پاکستان آنا شروع ہوگئے ہیں کوشش کریںگے کہ مستقبل میں وہ پاکستانی ڈراموں اور فلموں میں بھی کام کریں ۔
سیریز میں صلاح الدین ایوبی کا مرکزی کردار ترک اداکار اوور گونیش ادا کررہے ہیں جبکہ کاسٹ میں پاکستانی اداکار عدنان صدیقی، ہمایوں سعید،عائشہ عمر، اشنا شاہ، اداکار فرحان علی آغا اور عدنان جیلانی شامل ہیں۔
اس ویب سیریز کے پاکستان سے چار پروڈیوسرز ہیں جن عدنان صدیقی ، ہمایوں سعید ، کاشف انصاری اور ڈاکٹر جنید علی شاہ شامل ہیں ۔
جنید علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری ایک اپنی تاریخ ہے ایک سے ایک ہستی ہمارے یہاں گزری ہیں لیکن ہم اپنے ہیروز کا نام لیتے ہوئے شرماتے ہیں ہمیں سپر مین اور بیٹ مین بنانے کی ضرورت نہیں، یہ فرضی ہیروز وہ قومیں بناتی ہیں جن کی اپنی کوئی تاریخ نہیں ہوتی ۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے دن تو میں ڈرامہ کی فنڈنگ کو دیکھ کر کرسی سے گرگیا تھا کہ یہ کیسے ہوگا کیونکہ میرے لیے ایسا ترکش ڈرامہ بنانا بہت مشکل تھا جس 500 قسطیں ہوں اور جو تین سال تک چلے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نا ممکن تھا لیکن ممکن ہوگیا ہم نے سیریز کو انگلش، اردو اور عربی میں ڈب کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک ڈرامے کا پیغام پہنچے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم باہر کے لوگوں اور ان کی کہانیوں سے متاثر ہوجاتے ہیں اگلے سال ہم اسی طرز پر ہم سندھ کے صوفی بزرگ شاہ عبدالطیف بھٹائی اور حضرت عبداللہ شاہ غازی کی زندگی پر مبنی ڈاکومینٹری بھی بنائیں گے ۔
تاریخی ویب سیریز کیلئے ایک بڑا سیٹ لگایا گیا ہے جس میں دمشق کے قدیم شہر کا مکمل منظر بنایا گیا جو کہ 200 ایکڑ پر محیط ہے۔
واضح رہے کہ ایوبی سلطنت کے سلطان صلاح الدین نے صلیبیوں کو شکست دی تھی اور 1187 میں 9 دہائیوں بعد بیت المقدس کو دوبارہ آزاد کرایا تھا۔