ہیلووین سے قبل نیو یارک کے شہر کروٹن آن ہڈسن میں ’دی گریٹ جیک او لالٹین بلز‘ کے دوران ڈراؤنے چہروں کے ساتھ کدو کی نمائش کی جاتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلووین کو روشن کرنے کے لئے 7,000 کدو ہاتھ سے تراشے گئے۔
’دی گریٹ جیک او لالٹین بلز‘ فیسٹیول کے مہمانوں کو شاندار مناظر دکھانے کیلئے منتظمین نے بڑی محنت سے جہاں کدوں کو مختلف اشکال میں تراشا وہیں ایسی لائٹنگ کی کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے۔
مشہور مونا لیزا پینٹنگ کو ہاتھ سے تراشے ہوئے کدو کا استعمال کرتے ہوئے دوبارہ تخلیق کیا گیا ہے۔
امریکا کے مجسمہ آزادی کو ہاتھ سے تراشے ہوئے کدو کا استعمال کرتے ہوئے دوبارہ تخلیق کیا گیا۔
ہیلووین ایک خوفناک تہوار ہے جو ہر سال 31 اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔ اسے منانے والوں کا خیال ہے کہ یہ رات زندہ اور مردہ کے درمیان کی سرحدوں کو مٹا دیتی ہے۔
ہیلووین ملبوسات، کدو کی نقاشی، آگ جلانے، چال بازی، ڈراؤنی سجاوٹ اور بہت کچھ کے ساتھ منایا جاتا ہے۔