پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملکی سیاسی صورت حال میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے وفد کی صورت میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، ملاقات میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، علی محمد خان ، بیرسٹر سیف اور جنید اکبر شامل تھے۔
یہ ملاقات مولانا فضل الرحمان کی اسلام آباد میں واقع رہائش گاہ میں ہوئی، وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی خوشدامن کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کیلئے گنجائش پیدا کریں، مولانافضلالرحمان
ن لیگ اور جے یو آئی ف کا مشاورت اور اشتراک عمل سے آگے بڑھنے پراتفاق
ملاقات کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے نماز بھی ادا کی۔
بعدازاں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مولانا کے پاس فاتحہ کے لیے آئے تھے، یہ ہماری روایات ہیں، کوئی سیاسی مقصد نہیں تھا، پارٹی کی سیاسی پالیسی پر گفتگو جاری ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پراعلان کریں گے۔
آئندہ ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے اسد قیصر نے کہا کہ اس بارے میں وقت ہی بتائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما محمد علی سیف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے فاتحہ کرنے گئے تھے، کور کمیٹی کی اجازت سے آج ملاقات کی گئی ہے، مولانا فضل الرحمان کے پیچھے نماز مولانا سمجھ کر پڑھی۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی ارکین کا مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد بیرسٹر محمدعلی سیف نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان سے افغان مہاجرین کی واپسی پر بھی بات ہوئی، جلدی میں ایسا کوئی قدم نہ اٹھایا جائے جس سے تعلقات خراب ہوں، تمام سیاسی جماعتوں کےدرمیان برف پگھلناچاہئے، تمام سیاسی جماعتوں میں رابطے ہونا چاہئیں۔
رہنما پی ٹی آئی محمد علی سیف کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، صوبے کی روایات کے مطابق تعزیت کے لیے گئے تھے، ملاقات میں الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ ہم ملک میں سیاست کرتے ہیں لیکن پشتونخوا میں ہمارا کلچر ہے کہ جہاں فوتگی ہوتی ہے تو ہم سیاسی اختلاف ایک طرف رکھ کر دعا کرنے اور فاتحہ کرنے جاتے ہیں، کچھ دن پہلے مولانا فضل الرحمان کی خوش دامن فوت ہوگئی تھیں تو ان کی فاتحہ خوانی اور تعزیت کیلئے اسپیکر صاحب (اسد قیصر) کی قیادت میں ہمارا وفد گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ کوئی سیاسی گفتگو ایجنڈے پر نہیں تھی اس لیے وہاں کوئی زیادہ سیاسی بات نپہیں ہوئی، البتہ مغرب کی نماز کا وقت تھا تو نماز ہم نے اکٹھے پڑھی۔
اس حوالے سے انہوں نے ایک ٹوئٹ بھی کیا جس میں درج بالا ملتی جلتی بات لکھی۔