سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کے فیصلے پر عملدرآمد میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے فیصلے کے بعد اپیل کے معاملے پر سپریم کورٹ نے اطلاع عام کے لیے سرکلر جاری کر دیا۔
ایڈیشنل رجسٹرار کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق سپریم کورٹ کے آرٹیکل 184 تھری کے خلاف اپیل ”انٹرا کورٹ اپیل“ کے طور پر دائر کی جا سکے گی۔
سرکلر کے مطابق وکلاء اور سائلین کو تاکید کی جاتی ہے کہ اپیل انٹراکورٹ اپیل کے طور پر دائر کی جائے۔
عدالت عظمیٰ کے سرکلر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا سیکشن 5 آرٹیکل 184 تھری کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق دیتا ہے۔
یاد رہے کہ نیب ترامیم فیصلے کے خلاف اپیلوں کو تاحال نمبر الاٹ نہیں کیے گئے تھے، رجسٹرار آفس کے جاری سرکلر کے بعد اپیلوں پر نمبر لگانے کا عمل شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ 2 ہفتے قبل سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے چیف جسٹس کے اختیارات سے متعلق پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو برقرار رکھتے ہوئے اس کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کردی تھیں۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر: فیصلہ پارلیمنٹ کی بالادستی قرار، لیکن نواز،جہانگیر اپیل کے حق سے محروم
پریکٹس اینڈ پروسیجر بل: چیف جسٹس نے آج کی سماعت کا آرڈرلکھوادیا
آج کے فیصلے کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے، تحریکانصاف
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا تھا، 10 ججوں نے ایکٹ کے حق میں فیصلہ دیا تھا جبکہ 5 نے مخالفت کی تھی۔
قانون کے تحت بینچ صرف چیف جسٹس نہیں بنائیں گے بلکہ چیف جسٹس اپنے 2 سینئر ترین برادر ججوں سے مشورے کے بعد ہی بینچ کا اعلان کریں گے، یہ قانون پی ڈی ایم کی حکومت نے پارلیمان سے منظور کرایا تھا، اس قانون کے خلاف مختلف درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔