الیکشن کمیشن آف پاکستان نے استحکام پاکستان پارٹی کو ’عقاب‘ کا انتخابی نشان دینے کا اعلان کردیا۔
یہ فیصلہ 5 اکتوبر کو ای سی پی کی جانب سے پارٹی کو باضابطہ طور پر رجسٹر کرنے کے بعد کئی ہفتوں کے غوروخوض کے بعد سامنے آیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے سابق دیرینہ رفیق جہانگیر ترین نے پاکستان تحریک انصاف کے کئی منحرفین کے ساتھ مل کررواں سال 8 جون کو اپنی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما علیم خان کو چار روز بعد پارٹی کا صدر مقرر کیا گیا تھا۔
جہانگیر ترین کی پارٹی کا نام ”استحکام پاکستان“ چوری کا نکلا، لیگل نوٹس جاری
3 ماہ بعد بھی جہانگیر ترین اپنی پارٹی رجسٹرڈ کروانے میں ناکام
استحکام پاکستان پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں کون کون شامل
9 مئی کے اثرات سے دوچار پی ٹی آئی سے زیادہ منحرفین کو راغب کرکے پارٹی نے ابتدائی طور پر زور پکڑا تھا تاہم بتدریج یہ رفتار کم ہوتی چلی گئی۔
تاہم حال ہی میں فرخ حبیب اور عندلیب عباس کی پارٹی میں شمولیت کے بعد استحکام پاکستان پارٹی ایک بار پھر سرخیوں میں رہی۔
اس سے قبل گزشتہ عام انتخابات میں عقاب کا نشان جنرل (ر) پرویز مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ کو الاٹ کیا گیا تھا۔