غذائیت سے بھرپور کھانا صحت مند جسم کی ضرورت ہے اور کھانا اگرجلدی کھالیا جائے تو یہ نظامِ ہاضمہ کیلئے بھی بہترین ہے۔
تیزی سے ترقی کرتے اس دورمیں آج بھی کئی ایسی سُنی سُنائی باتیں ہیں جن پر آج بھی یقین کیا جاتا ہے، تاہم ان باتوں میں کتنی صداقت ہے،اس کا پتہ لگاتے ہیں۔
بزرگ زیادہ تر رات کا کھانا سونے سے تین گھنٹے پہلے کھانے پر زور دیتے ہیں، جس کی تصدیق طبی ماہرین نے بھی کی ہے۔
ان کے مطابق رات کا کھانا نہ صرف سونے سے تین گھنٹے قبل کھانا چاہئے بلکہ ہلکا پھلکا کھانا چاہئے کیونکہ یہ میٹابولیزم کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی چاہیئے تو وٹامن ڈی ایسے حاصل کریں
دودھ میں ایک چٹکی ہلدی روزانہ ملا کر پینے کا جادو اثر
چکنائی کو صحت کے لیے نقصاندہ قرار دیا جاتا ہے، لیکن ڈاکٹروں کی جانب سے ایک حیران کن انکشاف کیا گیا ہے جس کے مطابق کھانے میں چکنائی کی کم مقدار ہضم کے عمل کو بہتر کرتی ہے۔
چکنائی میں موجود وٹامن اے اور ای کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ چونکہ گڈ فیٹس انسانی جسم کے لیے انتہائی ضروری ہیں، لہذا ان کو اپنی خوراک میں شامل نہ کرنا جلد اور جگر کو متاثر کرتا ہے۔
کام کے دوران بھوک لگنے پر اسنیکس کھانا اکثر معیوب سمجھا جاتا ہے، لیکن اگر متوازن مقدار میں ان اسنیکس کو اپنی خوراک میں شامل کیا جائے تو یہ آپ کی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔
کام کے دوران آپ ڈرائی فروٹ، پھل اورسونف وغیرہ کا استعمال کرسکتے ہیں، یہ اسنیکنگ موڈ کوخوشگوار بنا دیتے ہیں۔
کاربوہائیڈریٹس خصوصاً چینی، چاکلیٹ، ہنی جام، ڈبل روٹی، آلو اور مشروبات کو صحت کیلئے مفید قرار نہیں دیا جاتا ہے۔
ان کاربوہائیڈریٹ کے بجائے بینز، بیریز، سبزیوں اور ہری سبزیوں میں موجود کاربوہائیڈریٹ کواپنی غذا کا حصہ بنانا ایک بہترین انتخاب ہے۔
اکثر لوگ وزن تیزی سے کم کرنے کیلئے ڈائٹنگ کی طرف رجوع کرتے ہیں، اس مقصد کیلئے وہ اپنی خوراک سے غذائیت سے بھرپور کھانوں کو ہذف کردیتے ہیں۔
یہ عمل انسانی صحت کے لیے کسی صورت مفید نہیں ہے، ڈائٹنگ کے دوران ان غذاؤں کا استعمال کریں جو انسانی جسم کو صحتمند رکھیں۔
لوگوں کی ایک بڑی تعدادا کا ماننا ہے کہ براﺅن بریڈ وائٹ بریڈ سے زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے، جبکہ حقیقت میں دونوں ہی بریڈز میں ایک ہی طرح کی غذائیت ہوتی ہے۔
اس بات میں بھی کوئی صداقت نہیں ہے کہ براﺅن بریڈ وزن کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہیں۔
پھلوں کو کھانے کے بجائے ان کے جوس کو اپنی خوراک کا حصہ بنانے کا رجحان سراسر غلط ہے۔
کیونکہ پھلوں کے جوس میں وٹامنز، معدنیات اور فائبر ضائع ہوجاتے ہیں، لہذا پھل کو ہمیشہ ثابت ہی کھائیں اور جوس پینے سے گریز کریں۔