محکمہ داخلہ پنجاب نے العزیزیہ ریفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کی سزا معطلی کے حوالے سے تفصیلات جاری کردیں جبکہ پنجاب کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے نوازشریف کی سزا معطل کرنے کے حوالے سے درخواست پر کارروائی کی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
میاں نواز شریف کی درخواست پر فیصلے کے لیے نگران کابینہ نے وزراء پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی، اس کمیٹی نے نواز شریف کے وکلاء امجد پرویز، عطاء تارڑ اور ڈاکٹر عدنان کو شنوائی کا موقع دیا۔
نوازشریف کی جانب سے سزا معطلی کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی طبعیت مکمل ٹھیک نہیں ہے اور وہ جیل نہیں کاٹ سکتے۔
صوبائی وزراء، بیوروکریٹس، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور دیگر پر مشتمل کمیٹی نے اجلاس کے بعد سفارشات تیار کیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی نے ماضی کی بعض مثالوں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں سزا معطل کرنے کی سفارش کی، جس کی نگراں وزیراعلیٰ اور کابینہ نے منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب اور کابینہ کی منظوری کے بعد ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کی ہدایت پر نوازشریف کی سزا معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔
نواز شریف کی پیشی پر عدالت کے باہر لیگی کارکنوں میںجھگڑا
نوازشریف کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی، اسلام آباد پولیسمتحرک
ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس کیس، نواز شریف کی ضمانت میںتوسیع
خیال رہے کہ 24 دسمبر 2018 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔