پاکستان میں کام کرنے والی تین بڑی کار کمپنیوں کے مینو فیکچرنگ لائسنس معطل کردیے گئے۔
نگراں وفاقی حکومت نے کار مینو فیکچررز کے خلاف بڑا ایکشن لیا ہے جبکہ وزارت صنعت و پیداوار نے 3 بڑی کار کمپنیوں کے لائسنس معطل کردیے۔
ذرائع کے مطابق کار مینوفیکچررز نے آٹو پالیسی کی خلاف ورزی کی، گاڑیوں کی ایکسپورٹ کے اہداف حاصل نہیں کیے، کار مینوفیکچررز کے خلاف لوکلائزیشن سے متعلق شرائط پوری نہ کرنے پرکارروائی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق تینوں کار ساز کمپنیاں گاڑیوں کی مقامی سطح پر پیداوار بڑھانے میں ناکام رہیں، یہ کمپنیاں کئی سالوں سے 2 فیصد ایکسپورٹ کرنے میں ناکام رہیں۔
اس بناء پر وزارت صنعت وپیداوار نے 3 بڑی کار کمپنیوں کے مینیو فیکچرنگ لائسنس معطل کر دیے۔
وزارت صنعت وپیداوار کے مطابق کار ساز کمپنیاں گاڑیوں کے آلات و اسپیئر پارٹس مقامی سطح پر تیار کرنے کی پابند ہیں، ان کمپنیوں پر لازم ہے کہ اپنی پراڈکٹ کا 2 فیصد ایکسپورٹ بھی کریں۔
گاڑیوں کی فروخت میں 50 فیصد سے زائد کیکمی
ایسے 4 ممالک جہاں عوام سے زیادہ گاڑیاںہیں
پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں کے باعث شہری گاڑیاں فروخت کرنے پرمجبور
ذرائع کے مطابق تینوں کار ساز کمپنیوں کے لائسنس 30 ستمبر سے معطل ہیں، انجینرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ نے ایک ماہ سے کار مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے لائسنس بحال نہیں کیے ہیں۔