نگراں وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی(آئی ٹی) عمر سیف نے کہا ہے کہ آئی ٹی کمپنیوں کو50 فیصد ڈالر اکاؤنٹ میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے، جو کمپنیاں پاکستان سے باہر پیسے رکھنے پر مجبور تھی اب وہ ملک میں پیسے لائیں گی۔
اسلام آباد میں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر آئی ٹی عمر سیف نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ ہے، آئی ٹی کے شعبے میں بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، چند لوگ ایک کمرے میں بیٹھ کرسافٹ ویئر کمپنی چلاسکتے ہیں۔
عمر سیف نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے آئی کے شعبے میں برآمدات کو فروغ ملے گا، یونیورسٹیاں ہر سال 75 آئی ٹی گریجیوٹز پیدا کرتی ہیں، آئی ٹی کمپنیاں ڈھائی سے 3 لاکھ فوری ملازمتیں دے پاتی ہیں، ملک بھر میں تقریباَ 19 ہزار آئی ٹی کمپنیاں ہیں، موجودہ آئی ٹی کمپنیوں ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو ملازمت دے رہی ہیں۔
نگراں وزیر آئی ٹی کا مزید کہنا تھا کہ خصوصی سرمایہ کاری کونسل کے تحت سرمایہ کاری کو فروغ دیاجارہا ہے، انٹرنیٹ کے مختلف بزنس پلیٹ فارمز کے ساتھ کام کرنے کی ٹریننگ دیں گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں، بہت سی آئی ٹی کمپنیوں نے اپنا زرمبادلہ باہر رکھنا شروع کردیا تھا، آئی ٹی کمپنیوں کو50 فیصد ڈالر اکاؤنٹ میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے، آئی ٹی کمپنیاں اسٹیٹ بینک سے اجازت لینے کے بعد ڈالر خرچ کرسکتی ہے، جو کمپنیاں پاکستان سے باہر پیسے رکھنے پر مجبور تھی اب وہ ملک میں پیسے لائیں گی۔
پی آئی اے ملازمین میں سے کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا، فواد حسنفواد
نگراں وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو غیر ضروری بیرون ملک دوروں سے روکدیا
نگراں وفاقی وزیر عمر سیف نے کہا کہ ایچ ای سی کے ساتھ مل کرآئی ٹی گریجویٹس کا ٹیسٹ لیا جائے گا، آئی ٹی یونیورسٹیوں کے امتحان کا مرکزی نظام بنایا جائے گا، پاس ہونے والے گریجویٹس انڈسٹری میں داخل ہوسکیں گے، دسمبر میں گریجویٹس کے لیے پہلے ٹیسٹ کا انعقاد کیا جائے گا، پچھلے 2 ماہ میں ایس آئی ایف سی اورآئی ٹی نے مل کر کام کیا ہے۔
عمر سیف نے مزید کہا کہ وزارت آئی ٹی اور ایس آئی ایف سی نے 4 مختلف عوامل پر کام کیا، بڑی تعداد میں لوگ آئی ٹی شعبے سے وابستہ ہیں، بہت سی آئی ٹی کمپنیوں نے اپنا زرمبادلہ باہر رکھنا شروع کردیا تھا۔