مئی 2015 میں پہلی بار سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا ”چارلی چارلی چیلنج“ اپنے وقت کا مشہور ترین چیلنج تھا، جو وارنر اسٹوڈیوز کی ہارر فلم ”لا ہورکا“ کے پروموشنل اسٹنٹ کے نتیجے میں پھیلایا گیا تھا۔
اس چیلنج کے تحت شرکاء چارلی نامی میکسیکن بھوت کو ایک دیسی ساختہ ”اوئجا“ (Ouija) بورڈ کا استعمال کرتے ہوئے بلاتے ہیں، یہ چیلنج کھیلنے والے کو اپنے گہرے خوف کا مقابلہ کرنے کی ہمت دیتا ہے۔ جبکہ اس کا حتمی مقصد دوسری دنیا سے روح کو کامیابی کے ساتھ اس دنیا میں طلب کرنا ہے۔
مبینہ طور پر میکسیکن لڑکیوں کے ایک گروپ نے یہ کارنامہ انجام دیا، لیکن چارلی کے ردعمل نے سب کو دہلا کر رکھ دیا۔
کئی سال پہلے سوشل میڈیا پر ایک پریشان کن ویڈیو سامنے آئی تھی، وہی ویڈیو اب حال ہی میں دوبارہ منظر عام پر آئی ہے، جس میں نوجوان عورتوں کو چرچ کے فرش پر لرزتا دیکھا جاسکتا ہے، جو لوگوں پر حملہ کر رہی ہیں اور مغلظات بک رہی ہیں۔
پیرو میں فلمائی گئی اس ویڈیو میں ایک لڑکی کو پیچھے سے دوسری پر لڑکی حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جسے جائے وقوعہ پر موجود لوگوں نے روکا۔
بھوت نکالنے کیلئے ادا کی جارہی یہ رسم بغیر کسی کامیابی کے تقریباً پانچ پریشان کن گھنٹوں تک جاری رہی، جس کے بعد لڑکیوں کو طبی جانچ کے لیے لے جایا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے ُپراسرار اور خوفناک مقامات
صرف پیرو ہی نہیں،دنیا بھر میں چارلی چارلی چیلنج نے آن لائن دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیا، لوگوں کی بڑی تعداد نے چارلی کو طلب کرنے کی اپنی کوششیں ریکارڈ کیں۔
اس پریشان کن کھیل کے اصول آسان ہیں، کاغذ کی شیٹ پر دو پنسلوں کو ایک دوسرے کے اوپر رکھیں دیں اور ہر ایک کے سامنے ”ہاں“ اور ”نہیں“ لکھیں۔
اس کے بعد آپ کو کہنا ہوگا، ”چارلی، چارلی، کیا ہم کھیل سکتے ہیں؟“
اگر چارلی واقعی موجود ہوا، تو پنسلیں پراسرار طور پر ”ہاں“ کی نشاندہی کرنے کے لیے حرکت کریں گی۔
کھیل کو ختم کرنے کے لیے، شرکاء کو گانا ہوگا، ”چارلی، چارلی، کیا ہم رک سکتے ہیں؟“
اس کے بعد پنسلوں کو زمین پر پھینکنا ہوگا۔ اس طرح روح سے رابطہ منقطع ہو جاتا ہے۔
ایسا کرنے میں ناکامی سے بھوت کی موجودگی کو غیر معینہ مدت تک برداشت کرنے کا خطرہ ہوتا ہے، جو انہیں اور ان کے گھر دونوں کو پریشان کرتا ہے۔