فرانس نے حماس کے خلاف اسرائیلی جنگ میں شرکت کی پیش کش کردی ہے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیلی صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کے دوران صہیونی حکومت کو حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل خود کو تنہا نہ سمجھے۔
یروشلم میں ایلیسی محل کے ایک فرانسیسی اہلکار کا کہنا تھا کہ ’داعش کے خلاف اتحاد میں جو کچھ ہم کر رہے ہیں، اس کو بڑھانے کے لیے دستیاب ہے۔ ہم حماس کو داعش کے خلاف بنائے گئے فوجی اتحاد میں شامل کرنے کے لیے دستیاب ہیں، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ اسرائیل ہم سے کیا مطالبہ کرے گا۔‘
اہلکار نے حماس کے خلاف فوجی تعاون یا زمین پر فرانسیسی شمولیت کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔
مالدیپ نے ہندوستانی فوج کو ملک سے نکلنے کا حکم دےدیا
رہائی پانے والی معمر اسرائیلی خاتون نے حماس کے جنگجو سے مصافحہ کیوںکیا؟
اہلکار کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ مؤثر طریقے سے لڑنا چاہتے ہیں اور اگر آپ سب کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں، تو آپ کو ایک سیاسی نقطہ نظر پیش کرنا ہوگا، ہمیں مکمل طور پر جاننے کی ضرورت ہے کہ ہم کیوں لڑ رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل جس مقصد کے لیے لڑ رہا ہے وہ ہمارا بھی مقصد ہے۔