Aaj Logo

شائع 24 اکتوبر 2023 06:07pm

دیو ہیکل اژدہے کی کھانے کے بعد فرار کی ویڈیو وائرل

کسی جنگلی جانور، خاص طور پر دیو ہیکل اژدھوں کا سامنا کرنا ایک ناقابل تصور حقیقت ہے، یہ اپنے سائز اور تیز حرکات کے لیے جانے جاتے ہیں اور کسی کی بھی ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ کا باعث بن سکتے ہیں۔

لیکن انٹرنیٹ پر دھوم مچانے والی ایک حالیہ ویڈیو میں ایک اژدھے کو رسی سے آزاد ہونے کے لئے شدید جدوجہد کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

کلپ میں ایسا لگتا ہے کہ سانپ نے بہت ذیادہ کھا لیا ہے جس کی وجہ سے اسے آزادانہ طور پر حرکت کرنے یا جسم کو اٹھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انڈین فاریسٹ سروس (آئی ایف ایس) کے افسر سشانتا نندا نے ٹوئٹر پر یہ ویڈیو شیئر کی ہے۔

انہوں نے اس لمحے کو ویڈیو میں قید کرلیا جب اژدھا باڑ عبور کرتا ہے اور رسی میں پھنس جاتا ہے۔

انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک اژدھا رسی سے خود کو کس طرح نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایسا لگتا تھا کہ اس اژدھے نے بہت زیادہ کھانا کھانے کا لطف اٹھایا تھا جس کی وجہ سے وہ خود کو ٹھیک سے اٹھانے سے بھی قاصر تھا۔

نیوز ڈاٹ کام سے ملنے والی معلومات کے مطابق یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر برائن فرائی نے ویڈیو میں نظر آنے والی اس قسم کے سانپ کی شناخت ایک اژدھے کے طور پر کی ہے اوردعویٰ کیا ہے کہ یہ ایک غیر زہریلا سانپ ہے۔

مزید پڑھیں

دیوہیکل سانپ کی کار کے انجن پراستراحت، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

’کرکٹ گراؤنڈ میں سانپ فیلڈنگ کرنے پہنچ گیا‘

جب خاتون نے ٹوائلٹ سیٹ پر سیاہ اورگلابی سانپ دیکھا

برائن اس منظر سے مایوس تھے اور انہوں نے اسے جانوروں کے ساتھ بدسلوکی کا نام دیا۔

اطلاعات کے مطابق یہ اژدھے ہندوستان اور دنیا بھر میں پائے جانے والے سانپوں کی سب سے بڑی اقسام میں سے ایک ہیں۔

اس ویڈیو کو اب تک 48 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے اور سوشل میڈیا صارفین سانپ کے اتنے بڑے سائز کو دیکھ کر حیران رہ گئے ہیں۔

بہت سے صارفین نے اس ویڈیو پر اپنے دلچسپ کمنٹس دیئے ہیں۔

جیسے ایک صارف نے کہا ’سائز میں بہت بڑا لگتا ہے. حیرت انگیز.‘

ایک اور صارف نے لکھا ’میرا خیال ہے کہ ریٹیکولیٹڈ پائتھن۔ جنوب مشرقی ایشیا میں کہیں۔‘

ایک صارف نے کہا، ’اس طرح کا میمتھ سائز ہمیشہ خوفناک ہوتا ہے۔ لیکن اسے محفوظ رکھنے اور ان کے مسلسل اچھے کام کے لئے تمام معزز محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کو سلام ۔‘

Read Comments