پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ورلڈ کپ 2023 میں افغانستان کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کھلاڑیوں کی فٹنس کے حوالے سے خدشات ظاہر کردیے۔
لیجنڈری فاسٹ بولر نے اسپورٹس پرشو ’دی پویلین‘ میں بابر الیون کی کارکردگی کا تجزیہ کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کھلاڑیوں کا وزن بڑھنے کے باوجود دو سال سے فٹنس کے کسی معیارپر عمل نہیں کیا جا رہا تھا۔
وسیم اکرم نے کہا کہ فیلڈنگ فٹنس سے متعلق ہے، میں مصباح کے ساتھ ہوں ۔ جب وہ کوچ تھے تو ان کے پاس معیار تھا، کھلاڑی ان سے نفرت کرتے تھے لیکن یہ طریقہ کام کرتا تھا۔
سابق کپتان نے مزید کہا کہ آپ کو کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے کیونکہ آپ کو اس کے لیے معاوضہ مل رہا ہے۔
ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کے ممکنہ مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاید ہم کوارٹر فائنل میں کوالیفائی کریں، یہ بہت بڑی بات ہے۔
معین خان نے وسیم اکرم کی باتوں کو تسلیم کرتے ہوئے مزید کہا کہ سب سے بڑے ٹورنامنٹ سے پہلے منصوبہ بندی ہونی چاہیے۔
انہوں نے پاکستان کے تعاون سے سری لنکا میں منعقد ہونے والے ایشیا کپ ماڈل کو بھی سست روی کا شکار قرار دیا۔
معین خان نے کہا کہ یہ سب مینجمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں کرکٹ کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔میں نہیں جانتا کہ وہ کس سے مشورہ لیتے ہیں لیکن یہ ایک بڑی تباہی ہے۔