نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے سکھر سول اسپتال کا اچانک دورہ کرکے ناقص صورتحال پر ایم ایس اسپتال کو معطل کردیا، اور اسپتال کے 5 سال کے آڈٹ کا حکم دے دیا۔ نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کی زیر صدارت گھوٹکی میں بھی اجلاس ہوا۔ جس میں آئی جی پولیس نے کچے کے آپریشن سے متعلق بریفنگ دی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر نے غلام محمد مہر سول اسپتال سکھرکا اچانک دورہ کیا، اور شعبہ حادثات کا معائنہ کرتے ہوئے شعبہ حادثات میں میں بستر کم ہونے پر اظہار برہمی کیا۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسپتال کی ایمرجنسی میں صرف بیڈ ہونا کافی نہیں، نہ کوئی آکسیجن کی سہولت ہے اور نہ ہی مانیٹرزموجود ہیں، سول اسپتال میں سہولیات میسرنہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مقبول باقر سول اسپتال کے ایم ایس الطاف اعوان کو معطل کردیا۔
نگراں وزیراعلیٰ نے انسپیکشن نہ کرنے پر ڈی جی ڈاکٹر ارشاد میمن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کی انوینٹری دکھائیں، کیا سامان دیا گیا اور کیا استعمال ہو رہا ہے، اسپتال میں کوئی انوینٹری موجود نہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی گئی کہ سول اسپتال سکھر میں 27 ڈاکٹرز ہیں اور 45 وارڈ ہیں۔ نگراں وزیراعلیٰ نے ایمرجنسی وارڈ میں مرد اور خواتین مریضوں کو ساتھ رکھنے پر برہمی کا اظہار کیا اورغلام محمد مہر میڈیکل کالج کے گزشتہ 5 سالوں کے آڈٹ کا حکم دے دیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق غلام محمد مہر میڈیکل کالج کا فارنزک آڈٹ اینٹی کرپشن کے ذریعے ہوگا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ وزیراعلیٰ مقبول باقر نے ایم آر آئی اور سٹی اسکین مشین کو 15 یوم کے اندرٹھیک کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔
گھوٹکی میں نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ جس میں آئی جی پولیس نے کچے کے آپریشن سے متعلق بریفنگ دی۔
بریفنگ کے مطابق شکارپور اور کشمور کے کچے کے علاقے میں 14 گینگ ہیں، اغوا میں ملوث بھنگوار اور تیغانی گینگس کا خاتمہ ترجیح ہے۔
مقبول باقر کو مزید بتایا گیا کہ آپریشن کو کامیاب بنانے کیلئے ہم نے مضبوط حکمت عملی بنائی ہے، پولیس میں سہولت کار اور کالی بھیڑوں کی نشاندہی کی جارہی ہے۔