گھروں میں موجود طبی آلات کی صفائی ایک ضروری عمل ہے کیونکہ ایک شخص کے استعمال شدہ آلے کو دوسرے بیمار شخص کے لئے استعمال کرنے سے پہلے اسے اچھی طرح صاف کرلینا چاہئے تاکہ جراثیم کی منتقلی سے روک تھام کی جاسکے۔
بظاہر تو نلکے کا پانی ہمارے پینے کے لیے بہترین ہے لیکن اسے طبی آلات کی صفائی کے لیے استعمال کرنا بہترین ثابت نہیں ہوسکتا۔
کیونکہ جب آپ ناک دھونے والا آلہ ، ویپرائزر، ہیومیڈیفائر یا کانٹیکٹ لینس کیس کو صاف کرنے کے لیے نل کا پانی استعمال کرتے ہیں تو امکان یہ ہوتا ہے کہ آپ دراصل ان آلات میں نلکے کے پانی کو بھر رہے ہیں۔
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ سب سےغیرمحفوظ طریقہ ہے یہاں تک کہ آپ کے لیے اپنے طبی آلات میں نلکے کے پانی کا استعمال کرنا بھی خطرناک ہوسکتا ہے۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز ’سی ڈی سی (سینٹرل ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن)‘ نے ابھرتی ہوئی متعدی بیماریوں کے جرنل میں ایک مطالعہ شائع کیا جس کے مطابق ایک تہائی افراد نے کہا کہ نلکے کے پانی میں بیکٹریا نہیں ہوتے اور نصف سےزیادہ نے کہا کہ اس پانی سے طبی آلات کو دھونے میں کوئی حرج نہیں۔
اسی وجہ سے ’سی ڈی سی‘ لوگوں کو اپنے طبی آلات میں نلکے کے پانی کے استعمال کے خطرات سے آگاہ کرنا چاہتا ہے۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مرکز میں وبائی انٹیلی جنس سروس کی افسر شنا میکو نے بتایا کہ ’ان معلومات کا مقصد کسی کو ڈرانا یا لوگوں کو یہ احساس دلانا نہیں ہے کہ ان کے نلکے کا پانی پینے، کھانا پکانے یا نہانے کے لیے محفوظ نہیں ہے.‘
ٹھنڈا پانی آپ کی صحت کےلیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے
نیم گرم پانی آپ کی صحت پر کرشماتی اثر ڈالتا ہے
پلاسٹک کی بوتلوں سے پانی پینا آپ کی جان کیلئے خطرہ ہے
بلکہ ہم صرف یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ’لوگوں کو یہ معلوم ہوکہ ماحول میں قدرتی جراثیم موجود ہیں اور وہ ہمارے گھر کےپائپوں میں اپنا راستہ بناتے ہیں۔‘
لیکن یہاں ایک طریقہ ہے کہ اگرہم نل کے پانی کو ایک منٹ کے لئے ابال لیں تو اس طرح اس پانی سے جراثیم کا خاتمہ ہوسکتا ہےاوراس طرح پانی ابالنے کے بعدآپ اسے محفوظ طریقے سے اپنے طبی آلات کو دھونے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔
اگر آپ اس کے بارے میں اب بھی غیر یقین ہیں تو آپ کسی طبی پیشہ ور سے رابطہ کرسکتے ہیں۔