کہیں جانے میں جلدی ہو اور اسی دوران زِپ ہاتھ میں آجائے تو اس کیفیت کو کسی آزمائش سے کم نہیں سمجھا جاتا۔
یہ زپ آپ کے بیگ کی ہوسکتی ہے، جیکٹ کی ہو سکتی ہے اور اگر پینٹس کی ہو تو پھر یہ زیادہ پریشان کن ہوسکتی ہے۔
یہ مسئلہ خاصا گھمبیرہوجاتا ہے جس کے حل کے لیے ماہرین نے رہنمائی کی ہے۔
اسپرین کی گولی گھریلو ٹوٹکوں میں بھی کام آ سکتی ہے
ویب سیریز ’فاتح القدس صلاح الدین ایوبی‘کا ٹیزر جاری[خاموش رہنا اتنا ہی خطرناک ہے جتنا کہ بولنا]
خاموش رہنا اتنا ہی خطرناک ہے جتنا کہ بولنا
زپ کے اس دوران ٹوٹنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جب انہیں ہاتھوں کی مدد سے بہت مضبوطی سے بند کیا جاتا ہے۔
اس نقصان سے بچنے کیلئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ جس کپڑے یا بیگ کو زپ کی مدد سے بند کر رہے ہیں تو اس کی دونوں سائیڈز ایک دوسرے کے قریب ہوں۔
سکول آف سٹچنگ اینڈ اپ سائیکلنگ کی ایک ٹیچر زوئی جیمر والڈرن کہتی ہیں کہ ’کسی بھی قسم کے اسٹریس(تناؤ) کا شکار ہونے والے تمام زپرز میں ہک لازمی ہونا چاہیے یا زیرجامہ کے اوپری حصے میں بٹن لگانا چاہیے، اس سے تناؤ کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہماری جینز کے اوپری حصے میں ایک بٹن ہوتا ہے‘۔
زپ میں پھنسے کپڑے کو ہٹانے کا سب سے آسان طریقہ زپ کو بند کرنے سے پہلے نیچے کی طرف کو اچھی طرح چیک کرنا ہے۔
اور اگر کپڑا پھنس جائے تو زپ کو آہستہ آہستہ پیچھے کی طرف لائیں اور سلائیڈر کے نیچے سے کپڑے کو باہر کھینچ دیں۔
کپڑے کو زپ کی مخالف سمت میں کھینچیں تاکہ کپڑا نہ پھٹ سکے۔
زپرکے آدھے راستے پر بند ہونا عام طور پر زپ کے دانتوں کے جھکے ہونے یا باہر آنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اسے ٹھیک کرنے کے لیے سلائیڈر کو پیچھے کھینچنے کی کوشش کریں اور اس جگہ سے دور کریں جو چپک رہی ہے۔
اس کے بعد کچھ موم یا صابن لیں اور اسے زپ کے دانتوں پر اوپر نیچے رگڑیں تاکہ سلائیڈر کو ایک ہموار راستہ مل سکے۔
زپرزاکثر بند ہونے پرہلکی کھلی رہتی ہیں، اس کی وجہ زپ کے دانتوں میں میکانزم لاک نہ ہونا ہے۔
زپرز کے بند ہونے کے باوجود ہلکا کھلا رہنا زپ کو تبدیل کرنے کی نشاندہی کرتا ہے۔