بھارت میں جاری آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 22 ویں میچ میں افغانستان سے شرمناک شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اپنے بولرز پر برس پڑے۔
چینی میں کھیلے گئے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں افغانستان نے اپ سیٹ کرتے ہوئے پہلی بار پاکستان کو شکست دے کر ایونٹ میں دوسری کامیابی حاصل کرلی۔
افغانستان نے پاکستان کا 283 رنز کا ہدف با آسانی 49 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
افغانستان کی پاکستان کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل میں پہلی کامیابی ہےجبکہ رواں ورلڈکپ میں افغان ٹیم نے دوسرا اپ سیٹ کیا ہے۔ اس سے قبل افغانستان نے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو شکست دی تھی۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ افغانستان کو مبارک پیش کرتا ہوں، کرکٹ ہے کچھ بھی ہوسکتا ہے، ہم نے افغانستان کو اچھا ہدف دیا تھا لیکن بولنگ کے شعبے میں ہم نے اچھی کارکر دگی کا مظاہرہ نہیں کیا کیونکہ ہم نے مڈل اوورز میں وکٹیں نہیں لیں ۔
انہوں نے کہا کہ اس شکست سے ٹیم کو دکھ ہوا ہے، بولنگ اور فیلڈنگ اچھی نہیں تھی جبکہ مڈل اوور میں اسپینرز نے اچھے اوورز نہیں کیے، فیلڈنگ کے دوران کھلاڑیوں کی سوچ کہیں اور ہوتی، معلوم نہیں کیا سوچ رہے ہوتے ہیں، کوشش ہوگی جیتنے میچز ہیں انہیں جیتیں۔
بابر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ مجھ پر کپتانی کا بوجھ نہیں، جب بیٹنگ کرتا ہوں تو صرف اپنی بیٹنگ کرتا ہوں، جب کپتانی کی باری ہوتی ہے تو پوری کپتانی کرتا ہوں۔
قفل ٹوٹا خدا خدا کرکے! پاکستان نے رواں سال پاور پلے میں پہلا چھکالگادیا
افغانستان کی پاکستان کے خلاف جیت، ’اب تو نان والے سارےخوش‘
پاکستان کو ہرانے کے بعد افغان کھلاڑی نے ایوارڈ واپس بھیجے جارہےافغانوں کے نام کردیا
پاکستانی کپتان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ٹیم کلک نہیں کر پارہی، فیلڈنگ میں فوکس پورا نہیں ہورہا، بھارت سے شکست کے بعد دباؤ میں رہنے والی بات درست نہیں ہے، بھارت کے بعد آسٹریلیا سے اچھا کھیلے بس ہمارے پلان کامیاب نہیں ہو رہے۔
بابر اعظم نے خود پر ہونے والی تنقید پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر میرے خلاف کیا مہم چل رہی ہے میرے علم میں نہیں ہے۔