لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے پاکستان تحریک انصاف کی کارکن خدیجہ شاہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور میں راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ جج عبہر گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خدیجہ شاہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے خدیجہ شاہ کی درخواست پر آئی جی پنجاب سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نےخدیجہ شاہ کی آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
سی سی پی او لاہور عدالتی حکم پر ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ خدیجہ شاہ کے خلاف ان کے ملازم کے بیان کی روشنی میں تفتیش کی اجازت مانگی گئی اور انسداد دہشت گردی عدالت نے تفتیش کی اجازت دی تھی۔
سی سی سی پی او نے مؤقف اختیار کیا کہ تمام کارروائی قانون کے مطابق ہوئی۔درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ پولیس رپورٹ کے مطابق خدیجہ شاہ پر دو مقدمات ہیں لیکن اس کے باوجود کسی نئے کیس میں گرفتاری ڈالنا غیر قانونی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے کارروائی کل تک ملتوی کر دی۔
خدیجہ شاہ سمیت دیگرکی ضمانتوں پر تحریری فیصلہجاری
خدیجہ شاہ اور عالیہ حمزہ سمیت دیگر کی درخواست ضمانتوں پر سماعتکرنیوالا بینچ ٹوٹ گیا
خدیجہ شاہ اور عالیہ حمزہ سمیت 97 افراد کی درخواست ضمانت پر محفوظفیصلہ سنا دیا گیا