Aaj Logo

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2023 04:22pm

پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن معطل ہونے سے ایک دن میں80 کروڑ روپے کا نقصان

پی ایس او کی جانب سے فیول نہ دینے کے باعث پی آئی کا فلائٹ آپریشن معطل ہونے سے ایک دن میں 80 کروڑروپے کا نقصان ہوا، اور نجی ایئرلائنز نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلام آباد کا کرایہ 80 ہزار روپے تک بڑھادیا۔

قومی ایئر لائن پی ائی اے کو ایندھن کی فراہمی کا معاملہ حل نہیں ہو سکا، فیول کی محدود پیمانے پرفراہمی کی وجہ سے قومی ایئرلائن کی مزید 27 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

پی آئی اے کی کراچی سے لاہور، رحیم یارخان اور پشاور کی دو طرفہ 7 پروازیں، کراچی سے ملتان، دبئی اور اسلام آباد کی 6 پروازیں، ملتان سے جدہ اور القسیم سے ملتان کی 2 پروازیں، لاہور سے شارجہ، دبئی اور جدہ سے لاہور کی 4 پروازیں اور اسلام آباد سے دبئی، ابوظہبی، دمام، مدینہ، جدہ اور کوئٹہ کی 7 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں، جب کہ دبئی سے پشاور کی پرواز بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔

پروازوں کی معطلی سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں بے چینی پائی جاتی ہے اور بیرون ملک وفات پانے والوں کی میتیوں کی پاکستان واپسی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

سعودیہ کے شہر ریاض سمیت دیگر مقامات پر موجود میتیں پاکستان آمد کی منتظر ہیں، ریاض سے5 پاکستانیوں کی میتیوں کو پاکستان نہیں پہنچایا جاسکا، اور آپریشن کی معطلی طول ہونے کی صورت میں میتیں خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے پاکستانیوں کی میتیں بلا معاوضہ پاکستان پہنچاتی ہے، دیگر ائر لائنز سے میتیں لانے میں بھاری اخراجات کی ادائیگی ہوگی۔

پی آئی کو ایک دن میں 80 کروڑروپے کا نقصان

ملک بھر میں قومی ائیر لائن کے فلائٹ آپریشن کے حوالے سے کراچی میں پی آئی اے کی سی بی اے یونین پیپلز یونٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں صدرپیپلزیونٹی ہدایت اللہ خان نے بتایا کہ فلائٹ آپریشن معطل ہونے سے قومی ایئر لائن کو ایک دن میں 80 کروڑروپے کا نقصان ہوا ہے، اور نجی ایئر لائنز نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کراچی سے اسلام آباد کا کرایہ 80 ہزار تک بڑھا دیا ہے۔

صدر پیپلزیونٹی ہدایت اللہ خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پی ایس او کی جانب سے قومی پروازوں کو آج ایندھن نہ فراہم کر نے کی شدید مذمت کی گئی۔ اور کہا گیا کہ پی آئی اے اور پی ایس او دونوں قومی ادارے ہیں، سازش کے تحت پی آئی اے کو ایندھن نہ دینا زیادتی ہے۔

صدر ہدایت اللہ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی پروازیں منسوخ ہونے سے نجی ایئرلائن کو فائدہ ہو رہا ہے، اور وہ مسافروں سے من مانے کرائے وصول کر رہی ہیں، پی ایس او کو دیگر اداروں نے اربوں روپے دینے ہیں، لیکن ان کا فیول بند نہیں ہوتا، جہازوں کو ایندھن نہ دینا قومی ایئرلائن کے ساتھ زیادتی ہے، اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

صدرپیپلزیونٹی کا کہنا تھا کہ کسی صورت پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے، پی آئی اے کے اثاثوں کی نجکاری کی کوشش کی جارہی ہے، پروازیں منسوخ کی جارہی ہیں، مسافروں کو پریشان کیا جارہا ہے، پیپلز یونٹی جلد ہی احتجاجی تحریک کا اعلان کرے گی، ہم ادارے کو بچانے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ اتوار کے روز بینک میں رقم منتقل نہ ہونے کے باعث پی ایس او نے ائیر پورٹس پر پی آئی اے کے طیاروں کو ایندھن دینے سے معذرت کرلی تھی، جس کے بعد قومی ائیرلائن کا آپریشن بری طرح متاثر ہوا اور بیشتر اندرون ملک پروازیں منسوخ کی گئیں۔

گزشتہ کئی روز سے پی آئی اے ہر روز کی پروازوں کے ایندھن کے پیسے پیشگی ادا کررہا ہے، گزشتہ روز بھی 220 ملین روپے ادا کئے گئے تھے۔

اس ساری صورتحال میں قومی ائیرلائن کا آپریشن بری طرح متاثر ہوا، اور بیشتر اندرون ملک پروازیں منسوخ کی گئیں، اور مسافر رل گئے، لیکن حکومتی ایما پر قومی ایندھن کمپنی کسی قسم کی رعایت دینے پر راضی نہیں ہوئی۔

اس حوالے سے ایوی ایشن ماہرین کا کہنا تھا کہ ایک سرکاری ادارے کا دوسرے حکومتی ملکیتی ادارے کو رعایت دینے سے انکار حیرت انگیز بات ہے، پی آئی اے کی نجکاری سے قبل ایسے اقدامات رائے عامہ ہموار کرنے کی حکومتی حکمت عملی لگتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس نہج پر پہنچنے سے بہت پہلے ہی حکومتی وزارتیں آپس میں معاملات طے کرلیتی ہیں، سیکریٹری ایوی ایشن اپنے پٹرولیم کے ہم منصب کے ساتھ یہ مسئلہ اگر حل نہیں کروا سکتے تو یا یہ نالائقی ہے یا سوچا سمجھا منصوبہ ہے، قومی ائر لائن کے ساتھ ہی نجی ائرلائنز اپنے کرایوں میں کئی گنا اضافہ کریں گے، جس کا بوجھ عوام کو برداشت کرنا ہوگا۔

Read Comments