بھارتی عدالت نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ویزے جاری نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
خود ساختہ فلمی کارکن اور آرٹسٹ فیض انور قریشی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران پاکستانی فنکاروں کی بھارت میں موجودگی سے بھارتی فنکاروں کے لیے روزگار کے مواقع کم ہو سکتے ہیں۔
درخواست گزار نے خصوصی طور پر بمبئی ہائی کورٹ سے پاکستانی موسیقاروں، گلوکاروں، نغمہ نگاروں اور تکنیکی ماہرین کو بھارت میں داخل ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا جنہیں بھارتی شہری اور کمپنیوں کی جانب سے بلایا جارہا ہے۔
’کیا ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کا خون کافی نہیں ہے؟‘
انوشے کا مداح کو شادی کے لیے سی وی بھیجنے کا مشورہ
’ہمیں امید بھی تھی، لیکن خوف بھی بہت تھا‘ والدہ کی وفات کے بعد عادل مُراد کا پہلا انٹرویو
جسٹس سنیل شکرے اور جسٹس فردوس پونی والا پر مشتمل ڈویژن بنچ نے واضح طور پر درخواست مسترد کردی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ یہ بھارت کے پاکستان کے ساتھ ثقافتی ہم آہنگی اور اتحاد کو فروغ دینے کی سمت میں ایک پسماندہ قدم ہوگا۔
عدالت نے کہا کہ ’کسی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ محبِ وطن بننے کے لیے کسی کو بیرونِ ملک سے آنے والوں، خاص طور پر پڑوسی ملک کے لوگوں کے خلاف ہونے کی ضرورت نہیں ہے‘۔
واضح رہے کہ نادرعلی، مومن ثاقب اور ڈکی بھائی سمیت کئی پاکستانی یوٹیوبرزنے ورلڈکپ 2023 کے میچز دیکھنے کیلئے ویزوں کی درخواست جمع کروائی تھی، جس کو بھارت کی جانب سے مسترد کر دیا گیا تھا۔