آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں افغانستان نے بڑا اپ سیٹ کرتے ہوئے پہلی بار پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر ایونٹ میں دوسری کامیابی حاصل کرلی۔
چنئی میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 22 ویں میچ میں پاکستان کی جانب سے دیا گیا 283 رنز کا ہدف افغانستان نے 49 ویں اوورز میں باآسانی 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
افغانستان کی پاکستان کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل میں پہلی کامیابی ہے جبکہ رواں ورلڈکپ میں افغان ٹیم نے دوسرا اپ سیٹ کیا ہے۔
اس سے قبل افغانستان نے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو شکست دے کر بڑا اپ سیٹ کیا تھا۔
واضح رہے کہ گرین شرٹس کو رواں ورلڈکپ میں مسلسل تیسری ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، پاکستان نے اب تک ورلڈ کپ میں 5 میچز کھیلے جس میں 2 میں کامیابی ہوئی جبکہ 3 میچز میں شکست ہوئی۔
ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے گرین شرٹس کو اپنے بقیہ 4 میچز ضرور جیتنا ہوں گے۔
چنئی کے ایم اے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 282 رنز بنائے اور افغانستان کے لیے 283 رنز کا ہدف سیٹ کیا۔
افغانستان کے خلاف گرین شرٹس کی جانب سے اوپنر امام الحق اور عبداللّٰہ شفیق نے پاکستان کو محتاط آغاز فراہم کیا، قومی بیٹرز نے بغیر کوئی وکٹ گنوائے 50 رنز کی شراکت داری قائم کی لیکن پھر 56 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو پہلا نقصان اٹھانا پڑا، امام 17 رنز بناکر عظمت اللہ عمرزئی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
ایک وکٹ گرنے کے بعد کریز میں موجود عبداللہ شفیق کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم آئے تو انہوں نے محتاط انداز سے کھیل کا آغاز کیا، دونوں کے درمیان دوسری وکٹ پر 54 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی لیکن پھر 110 کے اسکور پر عبد اللہ 58 رنز کی اننگز کھیل کر نور احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
محمد رضوان عجلت میں نظر آئے، 10 گیندوں پر 8 رنز بنانے کے بعد 120 کے مجموعے پر غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
چوتھی وکٹ پر بابر اعظم اور سعود شکیل کے درمیان 43 رنز کی پارٹنرشپ قائم ہوئی اور 163 کے اسکور پر سعود شکیل 25 رنز بنا کرآؤٹ ہوگئے۔
چار وکٹیں گرنے کے بعد بابر اعظم نے شاداب خان کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھایا اور دونوں کے درمیان پانچویں وکٹ پر بھی 43 رنز کی پارٹنرشپ بنی۔
اس دوران بابر اعظم نے اپنے کیریئر کی 30ویں نصف سنچری مکمل کی تاہم وہ 74 رنز بنا کر نور احمد کی گیند پر مجیب الرحمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد اختتامی اوورز میں افتخار احمد اور شاداب خان نے ذمہ درانہ بیٹنگ کی، افتخار احمد کریز پر آئے تو انہوں نے انتہائی جارحانہ بیٹنگ کا آغاز کیا وہ 2 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 27 گیندوں پر 40 رنز بنا کر نوین الحق کی گیند عظمت اللہ عمرزئی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے، ان کا ساتھ شاداب خان دے رہے تھے۔
شاداب خان نے بھی اچھے کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 38 گیندوں پر 40 رنز اسکور کیے جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے 3 رنز اسکور کرکے ناٹ آؤٹ رہے جبکہ پاکستان کی ٹیم کو 17 رنز ایکسٹرا کے ملے۔
یوں پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 282 رنز بنائے۔
افغانستان کی جانب سے نوجوان اسپنر نور احمد نے 3 اور فاسٹ بولر نوین الحق نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اس کے علاوہ محمد نبی اور عظمت اللہ عمر زئی کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔
پاکستان کے 283 رنز کے تعاقب میں افغان اوپنرز رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زادران نے ابتداء سے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور پاکستان بولرز کا جم کر مقابلہ کیا، دونوں اوپنرز نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے افغان ٹیم کو 130 رنز کا بہترین آغاز فراہم کیا۔
گرین شرٹس کی جانب سے گندی فیلڈنگ کا مظاہرہ کیا گیا جس کی وجہ سے بولرز مخالف ٹیم پر دباؤ نہیں ڈال سکے۔
افغانستان کی پہلی وکٹ 130 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب رحمان اللہ گرباز 9 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 53 گیندوں پر 65 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر اسامہ میر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
افغانستان کی دوسری وکٹ 190 کے مجموعی اسکور پر گری جب ابراہیم زدران 10 چوکوں کی مدد سے 113 گیندوں پر 87 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد رحمت شاہ کریز پر آئے تو انہوں نے بھی انتہائی جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 84 گیندوں پر 77 رنز کی اننگز کھیلی
حشمت اللہ شاہدی نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا، انہوں نے بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے4 چوکوں کی مدد سے 45 گیندوں پر48 رنزاسکور کیے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
اوپنر گرباز اور ابراہیم زادران کے آؤٹ ہونے کے بعد بھی افغان ٹیم بالکل دباؤ میں نہیں آئی اور کپتان حشمت اللہ اور رحمت شاہ نے ذمہ درانہ بیٹنگ کرتے ہوئے افغانستان کو جیت دلوادی۔
اور یوں افغانستان نے پاکستان کی جانب سے دیا گیا 283 رنز کا ہدف 49 ویں اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
افغانستان کے خلاف پاکستانی بولر مکمل بے بس نظر آئے تاہم شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
افغانستان کی جانب سے ابراہیم زادران کو عمدہ بلے بازی پر پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
آئی سی سی ورلڈ کپ کے گروپ اسٹیج کے پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالیں تو بھارت پہلے ،نیوزی لینڈ دوسرے، جنوبی افریقا تیسرے اور آسٹریلیا چوتھے نمبر پر موجود ہے جبکہ شکست کے باوجود پاکستان کا نمبر پانچواں ہے۔
پاکستان کے خلاف تاریخی فتح کے بعد افغانستان چھٹے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔
واضح رہے کہ گروپ اسٹیج کے اختتام پر ٹاپ 4 ٹیمیں سیمی فائنلز کیلئے کوالیفائی کریں گی۔
چینی میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ کوشش کریں گے تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے لڑکوں سے کہا ہے کہ کوشش جاری رکھِیں۔
افغان کپتان حشمت اللّٰہ شاہدی نے کہا کہ بیٹنگ کرنا چاہتے تھے، پاکستان کو 250 تک محدود کرنا چاہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے، فضل الحق کی جگہ نور احمد کو لیا ہے۔
افغانستان کے خلاف میچ میں پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی، آل راؤنڈر محمد نواز کی جگہ نائب کپتان شاداب خان کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
پاکستان کے خلاف افغانستان نے بھی ایک تبدیلی کی ہے، فضل الحق فاروقی کی جگہ اسپنر نور احمد کو شامل کیا ہے، افغان ٹیم کی پلیئنگ الیون میں کل 4 اسپنرز ہیں۔
پاکستانی اسکواڈ میں امام الحق، عبداللہ شفیق، کپتان بابراعظم ، وکٹ کیپر محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، اسامہ میر، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف شامل ہیں۔
رحمان اللہ گربز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، کپتان ہشمت اللہ شاہدی، عظمت اللہ عمر زئی، وکٹ کیپر اکرام علی خیل، محمد نبی، راشد خان، مجیب الرحمان، نوین الحق اور نور احمد شامل ہیں۔
ورلڈکپ کے پوائنٹس ٹیبل کی بات کی جائے تو اس وقت پاکستان پانچویں پوزیشن جبکہ افغانستان 10ویں پوزیشن پر موجود ہے۔
پاکستان نے اب تک 4 میچز کھیلے ہیں جن میں 2 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 2 ابتدائی میچ جیتنے کے بعد پہلے بھارت نے یکطرفہ مقابلے کے بعد گرین شرٹس کو شکست دی جبکہ دوسرے میچ آسٹریلیا نے 62 رنز سے ہرا دیا تھا۔
پاکستان، افغانستان ایک روزہ میچز میں اب تک 7 بار آمنے سامنے آئے ہیں اور پاکستان کی تمام میچز میں فتح ہوئی ہے لیکن افغانستان سے ہرمقابلہ سنسنی خیز رہا۔
افغانستان نے دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈ کپ کا بڑا اپ سیٹ کیا تھا لیکن اسے اب تک 3 میچوں میں شکست ہو چکی ہے۔
اس سے قبل چنئی کی یہ پچ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں استعمال ہوئی تھی جو اب پاکستان اور افغانستان کے میچ کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔
پچ سے متعلق سابق آسٹریلوی کرکٹر ایرون فنچ کا کہنا ہے کہ پچ پر گھاس بالکل بھی نہیں ہے اور چنئی کے معیار کے لحاظ سے بھی سست ترین پچوں میں سے ایک ہو سکتی ہے۔
قومی بیٹرز نے گزشتہ روز چدم برم اسٹیڈیم چنائی میں جم کر مشقیں کیں۔
نیٹ پر اسامہ میر، ابرار احمد، محمد نواز، سلمان علی آغا اور شاداب خان نے قومی بیٹرز کو پریکٹس کروائی۔
پریکٹس سیشن میں پاکستان کے تمام پلیئرز موجود رہے، گھٹنے کی انجری کا شکار فخر زمان نے نیٹ پریکٹس نہیں کی۔