انسٹا گرام نے فلسطینی اکاؤنٹس کے آگے دہشتگرد لکھنے پر معافی مانگ لی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر فلسطین کی حمایت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد کرنے کا الزام ہے۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق میٹا نے خود کار ترجمے میں خرابی ہونے کی وجہ سے فلسطینی انسٹاگرام صارفین کے پروفائل میں ’دہشت گرد‘ کا لفظ شامل کرنے پر معافی مانگی ہے۔
اس مسئلے کو ایک انسٹاگرام صارف نے ایک ویڈیو میں اجاگر کیا تھا جس نے اپنی بائیو میں لکھا تھا کہ وہ فلسطینی ہے، اس کے بعد فلسطینی پرچم اور عربی میں لفظ ”الحمدللہ“ لکھا گیا تھا۔
تاہم ، ”ترجمہ دیکھیں“ کی کمانڈ پر کلک کرنے پر ، ناظرین کو ایک انگریزی ترجمہ دیا گیا جس میں لکھا تھا: ”خدا کی حمد ہو ، فلسطینی دہشت گرد اپنی آزادی کے لئے لڑ رہے ہیں“۔
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد انسٹا گرام نے اس مسئلے کو حل کیا۔ میٹا کے ایک ترجمان نے گارڈین آسٹریلیا کو بتایا کہ یہ مسئلہ اس ہفتے کے اوائل میں حل کر لیا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ ہم معذرت خواہ ہیں کہ ایسا ہوا۔ انھوں نے مزید کہا کہ “ہم نے ایک مسئلہ حل کیا جس کی وجہ سے ہماری کچھ مصنوعات میں نامناسب عربی ترجمہ ہوا۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر فلسطینیوں کی حمایت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد کرنے کا بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے۔
جب سے اسرائیل حماس جنگ شروع ہوئی ہے، میٹا پر اپنے پلیٹ فارمز پر فلسطین کی حمایت میں پوسٹس کو سنسر کرنے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔ صارفین کہتے ہیں کہ میٹا ان کے مواد کو کم کر رہا تھا۔ یعنی شیڈو بیننگ بھی کردی گئی جس کے ذریعے خفیہ طور پر اکاؤنٹس تک رسائی کم کردی گئی ہے۔
اس حوالے سے میٹا نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے نئے اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ ”ہمارے پلیٹ فارمز پر پھیلنے والے نقصان دہ اور ممکنہ طور پر نقصان دہ مواد میں اضافے سے نمٹا جاسکے“ اور اس خیال میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ کمپنی کسی کی آواز کو دبا رہی ہے۔