سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مجھے چلے کے دوران کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف نہیں پہنچائی گئی، کل سے 9 مئی کے گرفتار افراد کی رہائی کا مشن شروع کررہا ہوں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ٹویٹ میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں ساری قوم کا، اپنی ماؤں بہنوں بیٹیوں کا شکر گزار ہوں جن کی دعاؤں سے کم و بیش 40 روزہ چلے کے بعد مجھے رہائی نصیب ہوئی، مجھے نہیں معلوم کہ میں نے یہ چلہ کس جگہ پر کاٹا ہے، لیکن مجھے چلے کے دوران کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف نہیں پہنچائی گئی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اب میری زندگی کا مشن ان تمام لوگوں کو جو روپوش ہیں یا چھپے ہوئے ہیں یا جن سے 9 مئی کی غلطی سرزد ہو گئی ہے یا جو بے گناہ جیلوں میں ہیں ان کو عام معافی دلانا ہے۔ ساری قوم اس پر امن مشن میں میرا ساتھ دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل سے میں اس مشن کا آغاز کر رہا ہوں، قوم کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔ انشاء اللہ کامیابی ہمارا مقدر بنے گی، اور اللّٰہ ہمیں اس مشن میں ضرور سرخرو کرے گا۔
واضح رہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید چند روز قبل ہی تقریباً ایک ماہ بعد منظر عام پر آئے تھے، اور معروف اینکر منیب فاروق کو پہلا انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ میں چلے پر گیا ہوا تھا، جہاں کافی کچھ سوچنے کا موقع ملا، اللہ نے زندگی میں پہلی بار 40 دن لگانے کا موقع دیا اور تبلیغ میں چلے کے دوران مجھے کسی نے کوئی نقصان نہیں پہنچایا بلکہ سب نے میرے ساتھ تعاون کیا اور سارے ایام خوش اسلوبی سے گزر گئے۔
سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج دنیا کی عظیم فوج ہے اور میں پہلے دن سے اپنی افواج کے ساتھ ہوں اس کے ساتھ مجھے خود کو پاک فوج کا ترجمان ہونے پر، چیئرمین پی ٹی آئی کو ہمیشہ مشورہ دیا کہ فوج کے ساتھ بنا کر رکھنی چاہیئے۔
شیخ رشید نے وضاحت کی کہ 9 مئی کے واقعات کے وقت ملک سے باہر تھا اور 10 مئی کو ان کی مذمت بھی کی تھی مگر میری مذمت کو زیادہ نہیں سنا گیا، کسی بھی سیاست دان کو فوج کا نام نہیں لینا چاہیئے اور سیاستدانوں کو اداروں کے ساتھ مل کر چلنا چاہیئے کیونکہ ملک اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا۔