اسرائیلی فوج کی جانب سے وسطی غزہ میں تازہ حملہ کیا، جس میں نو سیرت پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔ غزہ میں بچوں کی حالت پر اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے ترجمان نے شدید اظہار تشویش کیا ہے۔
فضائی حملے کے بعد آگ لگ گئی، کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، جبکہ اسرائیل کے حملوں میں فلسطینی شہداء کی تعداد 4 ہزار 385 ہوگئی ہے۔
اب تک 13 ہزار 561 زخمی ہیں، سترہ سو چھپن بچے اور نو سو سڑسٹھ خواتین بھی شہدا میں شامل ہیں۔ غزہ میں پہلی بار بیس ٹرک امدادی سامان لے کر پہنچ گئے۔
رفاہ سرحدی راہداری سے غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکس میں اشیائے خوردونوش اور ادویات ہیں تاہم ایندھن نہیں لایا گیا۔
اسپتالوں میں ادویات، بجلی اور جنریٹر استعمال نہ ہونے سے زخمی بچے علاج سے محروم ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل نے غزہ میں زمینی کارروائی کی تیاریاں بھی مکمل کرلی ہیں۔
لبنان کی سرحد پر اسرائیلی فوج نئے محاذ کی تیاری میں مصروف ہے، سرحدی علاقہ فوجی اڈے میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
توپ خانہ اور بکتر بند گاڑیاں تیار، قصبوں اور دیہاتوں کو خالی کرا لیا گیا، اسرائیلی فوج کی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی ہے۔
حزب اللہ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں چار جنگجو شہید ہو گئے، دو اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے۔
غزہ میں بچوں کی حالت پر اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) کے ترجمان نے شدید اظہار تشویش کیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں 120 نوزائیدہ بچے انکیوبیٹرز میں ہیں۔
یونیسیف کے ترجمان کے مطابق ایندھن کی کمی سے اسپتالوں کا آپریشن معطل ہونے پر ان بچوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔